متحدہ اور ن لیگ کو ہرانے کیلئے بچے ہوئے بیلٹ پیپر استعمال کیے گئے ، فاروق ستار
کراچی(آن لائن)ایم کیو ایم کے سینئر رہنما ڈاکٹر فاروق ستارنے کہا ہے کہ ہمیں کراچی میں ہروایا گیا،اگر نواز شریف واپس نہ آتے تو ایم کیو ایم کو کراچی سے پوری سیٹیں ملتیں ،جہاں ایم کیوایم اور مسلم لیگ ن کو ہرانا تھا ،رات کی تاریکی میں وہ بچے بیلٹ پیپر استعمال کیے گئے ،دھاندلی کا جو نیا طریقہ ایجاد کیا گیا اگلے الیکشن میں اسکا نقصان پی ٹی آئی کو ہی ہوگا۔ایم کیوایم پاکستان کے بہادر آباد مرکز میں(بقیہ نمبر23صفحہ12پر )
فاروق ستار نے کنور نوید جمیل کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں خاص طور پر قومی و صوبائی اسمبلی کی بیشتر نشستوں پر ایم کیوایم کو ہرا یا گیا ایم کیوایم کی برتری جہاں جہاں تھی اسے مخالف امیدوار کی برتری کے طو ر پر پیش کیا گیااین اے 245کے نتائج سب سے پہلے جو ہم کو ملے اس سے طے تھا کہ ایم کیوایم برتری پر ہے۔این اے 245پر اچانک نتائج تبدیل کیے گئے، جیتنے والے کو ہرایا گیا ، ہارنے والے کوجیتا یا گیا۔پولنگ ایجنٹس کو کاؤنٹنگ کے دوران باہر کردیا گیا ،ایسے طریقہ واردت کے ذریعے ہم کو ہرایا گیا۔درجنوں پریزائیڈنگ آفیسروں نے ہم کو پولنگ اسٹیشن کے اندر کی کہانی سنائی ہے۔ڈر کے مارے پریزائیڈنگ آفیسر سامنے نہیں آرہے ،پر اب ان کو آگے آنا ہوگا۔سینکڑوں پریزائیڈنگ ایجنٹس اور پولنگ ایجنٹس جلد گواہی دیں گے کہ ان کو باہر نکال دیا گیا تھا۔بیلٹ پیپر باہر سے درآمد ہوا ، اب ہمیں بتایا جائے کہ کتنا بیلٹ پیپر استعمال ہوا اور بچا ہوا ہے وہ کہاں ہے ؟کئی حلقوں کے امیدواروں نے تو مہم ہی نہیں چلائی۔پی ٹی آئی کے دوست کہتے ہیں کہ ہمیں تو یقین نہیں آتا ہم نے ماڈل کھڑا کیا وہ کیسے جیت گیا؟خوش آئند بات ہے کہ الیکشن کے حوالے سے چیف جسٹس آف پاکستان کے بھی خدشات ہیں۔چیف جسٹس ثاقت نثار مجھے بلائیں ،ایم کیوایم اپنے تمام خدشات ان کے سامنے رکھے گی۔چیف جسٹس ذمہ داروں سے جواب طلب کریں کہ پولنگ ایجنٹس کو کیوں باہر نکالا گیا۔کنور نوید جمیل نے کہا کہ الیکشن میں دھاندلی کے لئے بیلٹ پیپر کا بے جا استعمال کیا گیا ہے۔ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ اس بیلٹ پیپر کے کاغذ کا آڈٹ کرایا جائے۔ہمیں بتایا جائے کہ کتنا بیلٹ پیپر استعمال ہوا، کتنا چھپا اور کتنا الیکشن کمیشن کے پاس بچا ہے۔الیکشن کمیشن کی ذمہ داری ہے کہ وہ بتائیں پولنگ ایجنٹس کو کیسے باہر نکالا گیا۔
فاروق ستار