صحت پالیسی کے تحت مراعات پر حقیقی عملدرآمد یقینی بنایا جائے : دوست محمد خان
پشاور(سٹاف رپورٹر)نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سابق جسٹس دوست محمد خان نے محکمہ صحت کو ہدایت کی ہے کہ ایمرجنسی اور حادثے کی صورت میں زخمیوں اور مریضوں سے کسی قسم کی OPD یا داخلہ فیس وصول نہ کی جائے ۔انہوں نے کہا کہ لیڈی ریڈنگ ہسپتال کا پوسٹ گریجویٹ میڈیکل انسٹیٹیوٹ (PGMI ) سے الحاق کرنے اور قوانین میں کچھ تبدیلیاں لانے کی ہدایت کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل سٹاف ہسپتالوں کے اندر ڈسپلین کا مظاہر ہ کرتے ہوئے ہر قسم اقرباء پروری اور رشوت ستانی سے بچیں انہوں نے چترال میں وفاقی اٹامک کمیشن کی مدد سے کینسر ہسپتال کیلئے فوری طور پر زمین الاٹ کرنے کے احکامات جاری کئے اس کے علاوہ چترال کے لوگوں کو ٹنل کے راستے آمدورفت کیلئے کمشنر ملاکنڈکو تحقیقی رپورٹ جمع کرنے کو بھی کہا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے لیڈی ریڈنگ ہسپتال کے حوالے سے ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اجلاس میں وزیرصحت، وزیر اطلاعات، سیکرٹری محکمہ صحت عابد مجید، ڈائریکٹر لیڈی ریڈنگ ہسپتال، پرنسپل سیکرٹری برائے وزیراعلیٰ اکبرخان اور دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ نگران وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا سابق جسٹس دوست محمد خان نے محکمہ صحت کے حکام اور لیڈی ریڈنگ ہسپتال کی انتظامیہ پر زور دیا کہ وہ مانیٹرنگ کے نظام کو فعال بنا کر ہسپتالوں میں چھوٹی بڑی تمام خامیوں اور کمزوریوں کو ختم کریں انہوں نے کہا کہ ہر وارڈ میں بیکٹریا کی موجودگی کی نشاندہی کرنے والی مشین لگائیں تاکہ معمولی بیمارہسپتال سے جاتے وقت اپنے ساتھ بڑی اور متعدی بیماری نہ لے کر جائے ۔ بجلی کی تعطل کی صورت میں سٹینڈ بائی جنریٹر مہیا کیا جائے انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرز خدا خوفی سے کام کریں تو اللہ تعالیٰ ان کو بڑا صلہ دیگا۔ معاشرے میں ڈاکٹروں کا مقام اس لئے اونچا ہے کہ وہ بہت اہم پیشے یعنی انسان کی زندگی بچانے سے وابستہ ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ دوائیاں اور آلات کی خریداری متعلقہ طریقہ کار کے تحت کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ صحت پالیسی کے تحت جو مراعات دی گئی ہیں ان پر حقیقی عمل درآمد یقینی بنایا جائے انہوں نے کہا کہ کچھ ایسے چھوٹے مسائل ہوتے ہیں جومعمولی توجہ سے حل ہو سکتے ہیں ۔نگران وزیراعلیٰ نے کہا کہ میں رات کو اسلئے جاگتا ہوں اور سب کچھ خود مانیٹرکرتا ہوں تاکہ عوام کو سکون اور ریلیف پہنچا سکوں۔ الیکشن سے پہلے کے واقعات کے دوران میں ساری رات جاگتارہا اور ہر سطح پر خود رابطہ کرتا رہا ۔انہوں نے کہا کہ یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ یہ ہسپتال غریب عوام کیلئے قائم کیا گیا ہے انہوں نے اضافہ کیا کہ ہسپتال کے اندر حاضری کا ایک منظم طریقہ ہونی چاہئے اور یہ بات ہر جگہ اویزاں ہونا چاہئے کہ کس ڈاکٹر کی کہا ں پر ڈیوٹی ہے تاکہ مریضوں اور سٹاف کو اچھی طرح معلوم ہو۔ نگران وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ایمرجنسی مریضوں کو اوپی ڈی پرچی اور داخلہ کے لئے قومی شناختی کارڈ کی فارمیلیٹیز سے استثنیٰ دیکر ان کے فوری علاج معالجہ کو یقینی بنایا جائے انہوں نے کہا کہ ڈاکٹروں کو خدا پرستی کے ساتھ ساتھ انسان دوست بھی ہونا چاہئے ، انہوں نے لیڈی ریڈنگ کی انتظامیہ اور ڈاکٹروں کو ہسپتال کے اندر صفائی کا خیال رکھنے، سرجری اور چیک اپ کے دوران دستانوں کا استعمال کرنے اور جراثیم کش مشینیں لگانے کی بھی ہدایت کی انہوں نے صوبے کے تمام میڈیکل ٹیچنگ انسٹی ٹیوٹس کے مابین یکسانیت کیلئے ایک کوآرڈینیشن بورڈ کے قیام پر بھی زور دیا سیکرٹری محکمہ صحت کو مذکورہ قوانین میں تبدیلی لانے کیلئے سمری تیار کرنے کی ہدایت کی ۔۔ دوست محمد خان نے ڈاکٹروں پر زور دیا کہ وہ مریضوں پر صحیح توجہ دیں ہسپتالوں کے اندر دسپلن کا مظاہرہ کریں تمام مریضوں کی بلا رنگ، مذہب و نسل خدمت کریں ہر قسم اقرباپروری اور رشوت ستانی سے بچیں انہوں نے کہا کہ تمام ہسپتالوں میں زندگی بچانے والی ادویات کی فراہمی کو ہر حال میں یقینی بنایا جائے انہوں نے کہا کہ ان سارے اقدامات کا ایک ہی مقصد ہے اور وہ اپنے عوام اور مریضوں کو ریلیف پہنچانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہسپتالوں میں جگہ جگہ کوڑا دان رکھے جائیں اور جراثیم ختم کرنے والی جدید الیکٹریکل مشین لگائی جائے تاکہ بیماریاں پھیلنے کا حدشہ نہ ہو ، انہوں نے ہارون بلور شہید پر حملے میں زخمی ہونے والے لڑکوں کا خاص خیال رکھنے کی بھی ہدایت کی انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ چترال میں وفاقی اٹامک کمیشن کی مدد سے بننے والے کینسر ہسپتال کیلئے فوری طور پر زمین الاٹ کی جائے۔