شادی شدہ خاتون سے اجتماعی زیادتی ، بال کاٹ دیئے
گجرات (ویب ڈیسک) تھانہ رحمانیہ پولیس نے گائوں دیتوال کی رہائشی شادی شدہ خاتون (م) کو چار ماہ قبل دیتوال سے اغوا کر کے پھالیہ میں لے جا کر زیادتی کرنے اور دیگر لوگوں سے بھی اجتماعی زیادتی کروانے اور احتجاج کرنے پر اسکے سر کے بال کاٹ دینے پر پھالیہ کے رہائشی سکندر احمد اسکی اہلیہ نغمانہ سکندر اور دیگر ساتھیوں شمریز ، وقاص ، حمزہ اور دو نامعلوم افراد کے خلاف اغوا، زنا آرڈیننس اور دیگر دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔
روزنامہ خبریں کے مطابق متاثرہ خاتون (م) نے پولیس کو بیان دیا کہ وہ دیتوال کے رہائشی ہے اور سکے والد اصغر علی کے خلاف لین دین کے معاملہ پر مقدمہ درج ہے اور اسکا والد گجرات جیل میں بند ہے جس کی رہائی کے لیے اس نے اپنے والد کے ایک دوست پھالیہ کے رہائشی سکندر سے رابطہ کیا کہ وہ انکی مدد کرے اور اسکے والد کو رہا کرایا جائے ۔سکندر اپنی اہلیہ کے ہمراہ اسکے گھر دیتوال میں آئے اور اسے اپنے ساتھ پھالیہ میں لے گئے کہ وہاں سے پیسے لیکر واپس گجرات آتے ہیں اور آپ کے والد کو رہائی دلوادیں گے مگر وہاں جا کر سکندر نے بھی میرے ساتھ زیادتی کی اور اس نے دیگر افراد سے بھی زیادتی کروائی، میرے احتجاج پر اس نے میرے بال کاٹ دیئے مجھے پتہ چلا ہے کہ سکندر اور اسکی بیوی نے اپنے گھر میں قحبہ خانہ کھول رکھا ہے اور وہاں مجھے زبردستی قید کر کے مجھے سے دھندہ کروانا چاہتے تھے، میرے انکار پر انہوں نے باہم صلاح مشورہ ہو کر میرے بال بھی کاٹ دیئے اور زیادتی کی ہے جس پر پولیس نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کردی ہے۔
تھانہ سول لائن پولیس نے دو سال قبل محلہ کشمیر پورہ کی رہائشی خاتون (ع) کو شادی کا جھانسہ دیکر زیادتی کرنے اور ایک بچی اس سے پیدا کرنے پر عبدالرحمان سکنہ نور پور شرقی گجرات کے خلاف مقدمہ درج کر لیا ہے مسمات (ع) سکنہ کشمیر پورہ گجرات نے پولیس کو بیان دیا ہے کہ کشمیر کالونی کی رہائشی سے اسکے نور پور شرقی کے رہائشی عبدالرحمان کے ساتھ تعلقات قائم ہوگئے جس پر عبدالرحمان کھوکھر اسے شادی کا جھانسہ دیکر دو سال تک زیادتی کرتا رہا اور بغیر نکاح کے ایک بچی بھی پیدا ہوگئی اور جبکہ ملزم نہ ہی میرے ساتھ شادی کر رہا ہے اور قتل کی دھمکیاں دے رہا ہے میرے ساتھ سخت زیادتی ہوئی ہے جس پر پولیس نے (ع) کی رپورٹ پر ملزم عبدالرحمان کے خلاف مقدمہ درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔