لاہور میں لالچی سسرالیوں کے ظلم و ستم کا شکار ہونے والی لڑکی کی درد ناک کہانی جو آپ کی آنکھوں کو بھی نم کر دے گی
گھریلو ناچاقیوں، تشدد اور نازیبا الفاظ کا استعمال، ہمارے معاشرے میں بڑھتا جارہا ہے، سب سے اہم وجہ عدم برداشت ہے، یہ ہر گھر میں تو نہیں ہوتا لیکن اب کسی نہ کسی گھر میں ہونا عام بات ہے۔شادی جو دو افراد کے درمیان پیار کا بندھن ہے، آج کے دور میں جہیز کے لالچ نے اس مقدس بندھن کے معنی بدل کر رکھ دئیے ہیں،شادی ایک رشتے سے زیادہ کاروبار لگنے لگا ہے۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق40 فیصد طلاقوں میں جہیز کا عمل دخل ہوتا ہے جبکہ سسرال کی طرف سے تشدد کا نشانہ بننے والی90 فیصد خواتین یہ ظلم ظرف اس لئے سہتی ہیں کہ ان کے والدین سسرالیوں کی خواہشات پوری کرنے کی سکت نہیں رکھتے۔عورتوں کے ساتھ ہونے والی بہت سی زیادتیوں کی طرح گھریلو تشدد بھی ایک طرح کا عزت کا مسئلہ بنا لیا گیا ہے جسے دوسروں سے چھپا کر رکھا جاتا ہے،یہی وجہ ہے کہ گھریلو تشدد یا رشتہ داروں کے ہاتھوں تشدد کا نشانہ بننے کے بیشتر واقعات منظر عام پر ہی نہیں آتے۔پاکستان میں خواتین پر سسرالیوں کی طرف سے ہونے والا تشدد اب عام سی بات بنتی جا رہی ہے لیکن اس پر آواز نہیں اٹھائی جاتی، بیشتر خواتین اسے معمول کی بات سمجھ کر خاموش ہو جاتی ہیں یوں یہ تشدد بڑھتا چلا جاتا ہے،لاہور میں سسرال کے ظلم و ستم کا شکار ہونے والی ایسی ہی ایک لڑکی کی درد ناک کہانی جو آپ کی آنکھوں کو بھی نم کر دے گی ۔
۔۔۔ویڈیو دیکھیں۔۔۔