وہ علاقہ جہاں یکے بعد دیگرے زلزلے آنے لگے، ماہرین معائنہ کرنے پہنچے تو ایسی وجہ سامنے آگئی کہ ہر کوئی دنگ رہ گیا، اس بات پر تو کسی نے دھیان ہی نہ دیا کہ۔۔۔
لندن(نیوز ڈیسک) برطانیہ کی سرے کاﺅنٹی میں کئی دہائیوں سے زلزلہ نہیں آیا تھا لیکن گزشتہ چند ماہ کے دوران بار بار زلزلہ آنے لگا تو ہر کوئی خوفزدہ ہو گیا۔ سائنسدان بھی متفکر ہوئے اور اس معاملے کی تفتیش کرنے لگے۔ اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ سائنسدانوں نے علاقے میں تیل کی تلاش کیلئے جاری ڈرلنگ فوری طور پر روکنے کی سفارش کی ہے کیونکہ ان کے خیال میں ڈرلنگ ہی زلزلے کے جھٹکوں کا سبب بن رہی ہے۔
مقامی میڈیا کے مطابق گزشتہ 50 سال سے سرے کاﺅنٹی میں کوئی زلزلہ نہیں آیا تھا لیکن گزشتہ صرف چار مہینوں کے دوران 12 دفعہ زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے ہیں۔ اس معاملے کی تحقیق کرنے والے چار سینئر ماہرین ارضیات کا کہنا ہے کہ تیل کی تلاش کیلئے علاقے میں کی جانے والی ڈرلنگ زلزلے کے جھٹکوں کا سبب ہوسکتی ہے۔ ان ماہرین کا کہنا ہے کہ زلزلے کے چھوٹے جھٹکوں کے باعث یہ خدشہ بھی موجود ہے کہ یہاں کوئی بڑا زلزلہ آجائے، جس سے بچنے کیلئے فوری طور پر ڈرلنگ کا کام روکنا ہوگا۔
ان سائنسدانوں نے جریدے ”دی ٹائمز“ کو لکھے گئے ایک خط میں کہاہے کہ ”ہم یہ سمجھتے ہیں کہ آئل ڈرلنگ، ایکسٹریکشن اور ری انجیکشن کی وجہ سے زلزلے آسکتے ہیں۔ اس علاقے میں دو ایسی سائٹس ہیں جہاں تیل کی تلاش کی جارہی ہے ان میں ہارس ہل اور براکم شامل ہیں۔ ہمارا اندازہ ہے کہ ان علاقوں میں کی جانے والی ڈرلنگ زلزلے کے جھٹکوں کا سبب ہوسکتی ہے۔“
سائنسدانوں کی جانب سے برطانوی وزیر توانائی گریگ کلارک سے بھی رابطہ کیا گیا ہے او ران سے کہا گیا ہے کہ علاقے میں آئل ڈرلنگ کو فوری طور پر روک دیا جائے اور جب تک اس معاملے کی تحقیقات مکمل نہیں ہوجاتیں دوبارہ ڈرلنگ کی اجازت نہ دی جائے۔