ٹیکس اقدامات کی مخالفت ملکی مستقبل سے کھیلنے کے مترادف ہے،شاہد رشید
اسلام آباد (صباح نیوز)چیمبر کے سابق صدر شاہد رشید بٹ نے کہا ہے کہ ٹیکس اقدامات کی مخالفت ملکی مستقبل سے کھیلنے کے مترادف ہے،ریٹیل سیکٹر جی ڈی پی کا بیس فیصد ہے مگر اس سے ٹیکس کی وصولی نہ ہونے کے برابر ہے جو ملکی مفادات کے خلاف اور موجودہ حالات میں ناقابل قبول ہے۔تاجروں بھی عوام کے ساتھ ملک کے لئے قربانی دیں۔جولائی میں ہدف کے مقابلہ میں محاصل میں چودہ ارب روپے کی کمی واقع ہوئی ہے جو تشویشناک ہے۔ انہوں نے یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا کہ کاروباری برادی کے بعض رہنما قبضہ گروپ کا کردار ادا کر رہے ہیں۔تاجر برادری ایسے افراد کے ہاتھوں یرغمال بنی ہوئی ہے جوذاتی مفاد کو اجتماعی مفاد پر ترجیح دیتے ہیں اور کئی احتجاج کی آڑ میں اپنے مقدمات ختم کروانے کے ایجنڈے پر کام کر رہے ہیں، اگر تاجروں نے ٹیکس اقدامات کے خلاف مزا حمت جاری رکھی توآنے والے مہینوں میں بھی محاصل کا ہدف حاصل نہیں ہوگا۔
جس پر حکومت کے پاس موجودہ ٹیکس گزاروں پر ٹیکس کا بوجھ مزیدبڑھانے، سیلز ٹیکس میں اضافہ کرنے اور منی بجٹ متعارف کروانے کے کے سوا کوئی راستہ نہیں ہو گاجس کا اثر غریب عوام پر پڑے گا،ایران کو چھوڑ کر پاکستان مہنگائی کی شرح میں ایشیاء کے تمام ممالک کو پیچھے چھوڑ چکا ہے اور اگر سیلز ٹیکس بڑھایا گیا یا منی بجٹ لایا گیا تومہنگائی میں مزید اضافہ ہو جائے گا جس سے عوام کی زندگی مزید مشکل ہو جائے گی اس لئے تاجرٹیکس ادا کر کے اپنی ذمہ داری نبھائیں۔انہوں نے کہا کہ اپنے مفادات کے لئے بے چینی پھیلانے والے ملک و قوم کے خیر خواہ نہیں ہو سکتے۔