کیا پروڈکشن آرڈر ملزم کی مرضی سے جاری ہوتے ہیں یادرخواست دینے سے ؟جج احتساب عدالت خواجہ سعد رفیق کی عدم پیشی پر برہم،فرد جرم عائد نہ ہو سکی
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن)احتساب عدالت میں پیراگون ہاﺅسنگ سکینڈل میں گرفتار خواجہ برادران پر فرد جرم آج بھی عائد نہ ہو سکی، عدالت نے خواجہ سعد رفیق رفیق کی عدم پیشی پر اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ کیا سپیکر عدالت کو حکم دے سکتا ہے ملزم کو لازمی بھیجا جائے ، اگر سپیکر عدالت کو حکم دے رہا ہے تو پھر خودی ملزم کو لے جایا کرے ،حکومت نے کیا مذاق بنا رکھا ہے۔
تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت کے جج جوادالحسن نے پیراگون ہاﺅسنگ سکینڈل میں گرفتار خواجہ برادران کے مقدمے کی سماعت کی، نیب کی ٹیم نے سلمان رفیق کو جوڈیشل ریمانڈ مکمل ہونے پر عدالت میں پیش کردیا ،احتساب عدالت کے جج جوادالحسن نے وکیل سے استفسار کیا کہ سعد رفیق کہاں ہیں؟وکیل نے کہا کہ سعد رفیق قومی اسمبلی اجلاس میں شریک ہونے کے باعث پیش نہیں ہوئے ،عدالت نے استفسار کیا کہ تیسرے ملزم ندیم ضیا کو ابھی تک کیوں گرفتار کرکے کیوں پیش نہیں کیا ،عدالت نے کہا کہ کیا پروڈکشن آرڈر ملزم کی مرضی سے جاری ہوتے ہیں یادرخواست دینے سے ،آج میں نے خواجہ برادران پر چارج لگانا تھا ،وکیل نے کہا کہ کشمیر ایشو اہم ہے ،خواجہ سعد رفیق کااجلاس میں شریک ہونا ضروری تھا ،عدالت نے اظہار برہمی کرتے ہوئے کہا کہ کیا سپیکر عدالت کو حکم دے سکتا ہے ملزم کو لازمی بھیجا جائے ،اگر سپیکر عدالت کو حکم دے رہا ہے تو پھر خودی ملزم کو لے جایا کرے ،حکومت نے کیا مذاق بنا رکھا ہے،خواجہ سعد رفیق کی عدم موجودگی کے باعث خواجہ برادران پرفردجرم عائدنہ کی جاسکی،عدالت نے خواجہ برادران کوریفرنس کی نقول فراہم کرنےکا حکم دیتے ہوئے جوڈیشل ریمانڈ میں 12 روزتوسیع کردی اورملزموں کودوبارہ 20 اگست کوپیش کرنےکا حکم دیدیا۔