خیبر، لنڈی کوتل میں سپورٹس کمپلیکس تعمیر نہ ہو سکا، عوام تفریح سے محروم
خیبر (بیورورپورٹ)لنڈیکوتل میں سپورٹس کمپلیکس تعمیر نہیں ہو سکا دوسال پہلے 9کروڑ 45لاکھ روپے منظور ہوچکے تھے سائیڈ سلیکشن بھی کیا گیا تھا لیکن تاحال کمپلیکس پر کام شروع نہیں ہو سکا،سپورٹس ڈائریکٹریٹ سمیت سول انتطامیہ اور سپورٹس تنظیمں کمپلیکس کی تعمیر کیلئے ایک پیچ پر ہیں لیکن اسکے باجود کام شروع نہیں کرنا کئی سوالات کو جنم دیتے ہیں،سپورٹس ڈائریکٹریٹ ذرائع کے مطابق کہ دوسال پہلے لنڈیکوتل امیر حمزہ خان بابا مزار اور چراوزگئی کے قریب 70کنال زمین پر سپورٹس کمپلیکس تعمیر کیلئے تیاری کی گئی تھی فنڈ منظور ہو چکا تھا اور مالک زمین کے ساتھ سول انتطامیہ کے زریعے تمام معاملات طے ہو چکے تھے لیکن عین موقع پر سیکورٹی فورسز نے کام نہ شروع کرنے کو کہا اورموقف اختیار کیا کہ یہ زمین انکے ساتھ لیز پر ہیں اور اوپر سے این او سی لانا پڑیگا جبکہ اس حوالے سے سول انتطامیہ کے زریعے این اوسی یعنی کمپلیکس پر کام شروع کرنے کیلئے لیٹر بھیج دئیے ہیں لیکن دو سال گزرنے کے باجود جواب نہیں دیا گیا ہے اس سلسلے میں ضلع خیبر فٹبال ایسوسی ایشن کے صدر نجیب شینواری نے کہا کہ لنڈیکوتل سپورٹس کے حوالے بہت زرخیز ہیں کیونکہ سہولیات اور گراونڈز نہ ہونے کے باجود بھی لنڈیکوتل کے کھلاڑی ہرمیدان میں نیشنل اور انٹرنیشنل سطح پر کھیل رہے ہیں اب بھی کئی کھلاڑی مختلف گیمز میں ملک کی نمائندگی کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ تمام ڈیپارٹمنٹس کا لنڈیکوتل میں دفتر ہیں لیکن کھلاڑیوں کیلئے نہ کوئی گراونڈ ہے اور نہ سپورٹس تنظیموں کیلئے کوئی دفتر موجود ہیں نجیب شینواری نے کہا کہ وہ کئی سالوں سے چیخ رہے تھے کہ لنڈیکوتل میں سپورٹس کمپلیکس تعمیر کیا جائے جب انتہائی جدوجہد کے بعد فنڈز منظور ہواسائیڈ سلیکشن ہوا اور مالک زمین بھی راضی ہو گئے تواب اس میں ٹال مٹول سے کا لیا جا رہا ہے جو قابل افسوس ہے انہوں نے کہا کہ صوبائی حوحکومت نے مرج ایریا میں ایک ہزار سپورٹس سہولیات کا علان کیا تھا اس میں بعض جہگوں میں ولی بال باسکٹ بال فٹ پال اورکرکٹ اکیڈمی کیلئے گراونڈز تعمیر کئے جا رہے ہیں انہوں نے کہا کہ واحدہائی سکول فٹ بال گراونڈپر درمیان میں کام بند کیا گیاتھا کام بندش سی اینڈڈبلیو اور ٹھیکیدار کے درمیان فنڈز پر اختلا فات تھے اب گرونڈ پر صوبائی حکومت کی اعلان کردہ ایک ہزار سہولیات کی فنڈز سے پچاس لاکھ روپے ہائی سکول گراونڈ پر خرچ کئے جا رہے ہیں وہ مطالبہ کرتے ہیں کہ سکول گروانڈ کیلئے جو2کروڑ 45لاکھ فنڈ منظور ہو چکا تھا وہ کہا گئے انہوں نے کہا کہ سپورٹس کمپلیکس ایسا جگہ تعمیر کرنا چاہئے جس سے تمام اقوام کے کھلاڑیوں کو فائدہ پہنچ سکے جوشاہراہ کے نزدیک ہو انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کی طرف سے اعلان کردہ سپورٹس سہولیات میں ڈگری کالج میں گراونڈ ز اور بابامزار پہاڑ میں واک ٹریک بنایا جا ئے اور سپورٹس کمپلیکس میں تمام روکاٹیں جلد ازجلد ختم کرکے اس پر کام شروع کریں سپورٹس گراونڈزتعمیر اور دوسرے سہولیات کے حوالے سپورٹس منیجر راحت ملاگوری نے کہا کہ سپورٹس کمپلیکس تعمیر کرنے کیلئے فنڈز موجود ہیں لیکن اب این او سی لانا پڑیگا وہ اس وقت بابا مزار مزار پارک میں ولی بال باسکٹ بال اور کرکٹ اکیڈمی بنا رہے ہیں جبکہ ہائی سکول گروانڈ میں بھی کام جاری ہیں وہ کوشش کرتے ہیں کہ دوسرے کھیلوں کیلئے گراونڈز تعمیر رکریں اور اس حوالے سے سنجیدہ ہیں اور جگہ کا انتخاب کر رہے ہیں لنڈیکوتل میں کرکٹ اور فٹ بال کے علاوہ دوسرے کھیلوں کے بہترین کھلا ڑی موجود ہیں صرف انکو آگے لانے کیلئے موقع دینا چاہئے اور وہ انہیں آگے لانے کیلئے ضرور موقع دینگے