یوٹیوب کے لیے پرینک کرنا مہنگا پڑگیا، ویڈیوز بنانے والے کو 4 سال جیل کا سامنا

یوٹیوب کے لیے پرینک کرنا مہنگا پڑگیا، ویڈیوز بنانے والے کو 4 سال جیل کا سامنا
یوٹیوب کے لیے پرینک کرنا مہنگا پڑگیا، ویڈیوز بنانے والے کو 4 سال جیل کا سامنا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) یوٹیوب اور دیگر سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ’پرینک ویڈیوز‘پوسٹ کرنے کا رجحان عام ہو چکا ہے اور گاہے ایسی ویڈیو پوسٹ کی جاتی ہیں کہ دیکھنے والے حظ اٹھانے کی بجائے خوفزدہ رہ جاتے ہیں۔ گزشتہ دنوں امریکہ کے معروف یوٹیوبرز ایلن اور الیکس سٹوکس نے بھی ایسی ایک ’پرینک ویڈیو‘ پوسٹ کر دی کہ پولیس نے دونوں کو پکڑ کر جیل میں ڈال دیا۔ انڈیا ٹائمز کے مطابق امریکی ریاست کیلیفورنیا کے شہر آئروین کے رہائشی ایلن اور الیکس نے اس ویڈیو میں ایک فرضی بینک ڈکیتی دکھائی جس پر پولیس حرکت میں آ گئی۔ 
اس ویڈیو میں ایلن اور الیکس نے ڈاکوﺅں کی طرح ماسک پہن رکھے ہوتے ہیں اور ہاتھوں میں اسلحہ اور نوٹوں کے بھرے بیگ ہوتے ہیں۔ آئروین اوریگن کاﺅنٹی ڈسٹرکٹ اٹارنی ٹوڈ سپیزر کی طرف سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس طرح کی ویڈیوز پرینک کے زمرے میں نہیں آتیں۔ یہ خوف و ہراس پھیلانے اور جرائم کی تشہیر کرنے کے زمرے میں آتی ہیں جو کہ قابل گرفت جرم ہے۔ “ رپورٹ کے مطابق ایلن اور الیکس کے خلاف مقدمہ درج کرکے انہیں عدالت میں پیش کر دیا گیا ہے۔اگر ان پر عائد الزامات ثابت ہو گئے تو انہیں ممکنہ طور پر 4، 4سال قید کی سزا ہو سکتی ہے۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -