40 ارب کے ٹیکس اور پی آئی اے نجکاری ، اپوزیشن کا قومی اسمبلی سے واک آﺅٹ،حکمران عوام کو فائدہ دینے کے بجائے خزانہ بھر رہے ہیں: خورشید شاہ

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) قومی اسمبلی میں اپوزیشن جماعتوں نے حکومت سے 40 ارب روپے کے ٹیکس اور پی آئی اے کی نجکاری کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے اجلاس سے واک آﺅٹ کر دیا ہے۔ اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کا کہنا ہے کہ حکمران عوام کو فائدہ پہنچانے کے بجائے خزانہ بھر رہے ہیں، چالیس ارب روپے کا ٹیکس اور پی آئی اے کی نجکاری کا فیصلہ واپس نہ لیا گیا تو بائیکاٹ جاری رہے گا۔
تفصیلات کے مطابق اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ حکومت کی جانب سے کھربوں روپے کے ٹیکس وصول کئے جا رہے ہیں لیکن صوبوں کا حصہ نہیں دیا جا رہا ، حکومت وفاق کو مضبوط کرتے ہوئے آئین اورقانون کے تحت چلے۔ انہوں نے کہا کہ ہم بھوکے رہ لیں گے لیکن آئی ایم ایف اور ورلڈبینک کے پاس نہیں جائیں گے جبکہ چین پاکستان کا قریبی دوست ہے، ہمیں بھوکا نہیں مرنے دے گا۔ خورشید شاہ نے کہا کہ وزیراعظم کہتے تھے کہ امانت میں خیات نہیں کروں گا تو اب یہ کیا ہو رہا ہے؟ دنیا بھر میں تیل کی قیمتیں کم ہوئیں لیکن ہمارے ہاں ڈیزل پر 50 فیصد ٹیکس لیا جا رہا ہے۔
ذرائع کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی نے اپوزیشن جماعتوں کو کچھ دیر بعد چیمبر میں بلا لیا ہے اور کہا ہے کہ اسحاق ڈار پی آئی اے کی نجکاری اور نئے ٹیکسز پر اپوزیشن کو حقائق بتانا چاہتے ہیں جس پر اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ ہم سپیکر کے چیمبر میں آنے کو تیار ہیں لیکن معاملات کی وضاحت چاہتے ہیں اور اگر مطالبات پورے نہ ہوئے تو بائیکاٹ جاری رہے گا ۔