سعودی شہریوں کو نوکری دینے کیلئے حکومتی دباﺅ، سعودی کمپنیوں نے حکومت کو دھوکہ دے کر غیر ملکیوں کو نوکریاں دینے کا ایسا طریقہ ڈھونڈ نکالا کہ سعودی حکومت نے کبھی سوچا بھی نہ تھا
ریاض (مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی حکومت نے غیر ملکیوں کو نکال کر ان کی جگہ سعودی شہریوںکو بھرتی کرنے کا اعلان تو کردیا لیکن تربیت یافتہ سعودی ملازمین ڈھونڈے سے بھی نہیںمل رہے۔ افرادی قوت کی شدید کمی کی شکار کمپنیوں نے اس مسئلے کا ایسا حل ڈھونڈ لیا ہے کہ قانونی تقاضے بھی پورے ہو جائیں اور غیر ملکی ملازمین بھی دستیاب رہیں۔
سعودی گزٹ کی رپورٹ کے مطابق معاملات کی خبر رکھنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ کمپنیاں بظاہر تو سعودی نوجوانوں کو 4000 ریال کی تنخواہ پر بھرتی کررہی ہیں لیکن دراصل انہیں دو ہزار ریال دئیے جاتے ہیں تا کہ یہ صرف کاغذی ملازم ہی رہیں۔ ایسی کمپنیاں بھی ہیں جو وزارت برائے افرادی قوت سے مطلوبہ پوائنٹ حاصل کرنے کے لئے کاغذی کارروائی تو پوری کرتی ہیں لیکن کاغذوں میں دکھائے گئے سعودی ملازمین کو کچھ بھی ادا نہیں کررہی ہیں۔
قطر میں سعودی بادشاہ نے ایسا کام کردیا کہ نواجونوں کو بھی پیچھے چھوڑ دیا، پوری دنیا میں دھوم مچ گئی
روزگار کے شعبے سے تعلق رکھنے والے ماہر عبداللہ الظہیری نے بتایا کہ سعودی طلباءکی بڑی تعداد اپنے حالات کے پیش نظر اس قسم کی سکیموں کا حصہ بننے پر مجبور ہورہی ہے۔ سعودی حکومت سے ایچ آر ڈی ایف فنڈ وصول کرنے والے یہ طلبا عموماً دو سال کے لئے کمپنیوں سے وابستہ رہتے ہیں اور بعد میں ان کے لئے نئی ملازمت حاصل کرنا بھی مشکل ہوجاتا ہے کیونکہ کمپنیاں عموماً بھرتی کے لئے ایسے نوجوانوں کو ترجیح دیتی ہیں جنہوں نے ایچ آر ڈی ایف سپورٹ وصول نہ کی ہو۔