مصر، بین الاقوامی سطح پر انسانی اعضا کی سمگلنگ میں ملوث گروہ گرفتار
قاہرہ (اے پی پی)مصر میں حکام نے بین الاقوامی سطح پر انسانی اعضا کی سمگلنگ میں ملوث ہونے کے شبے میں ڈاکٹروں، نرسوں اور پروفیسروں پر مشتمل ایک گروہ کو گرفتار کر لیا ہے۔برطاانوی نشریاتی ادارے کے مطابق مصر کی ایڈمنٹسریٹو کنٹرول اتھارٹی کا کہنا ہے کہ گرفتار کیے جانے والے 25 افراد میں انسانی اعضا کے خریدار اور دلال بھی شامل ہیں۔حکام کو چھاپے کے دروان لاکھوں ڈالر اور سونے کی اینٹیں بھی ملی ہیں۔حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ گرفتار ہونے والا گروہ مصری اور عرب افراد پر مشتمل تھا جو غریب افراد کے مشکل مالی حالات کا ناجائز اٹھاتے ہیں تاکہ وہ ان کے اعضا سستے داموں خرید کر بھاری رقوم کے عوض فروخت کر سکیں۔سرکاری ویب سائٹ پر شائع ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ گرفتار ہونے والے گروہ ’انسانی اعضا کی خرید و فروخت کا سب سے بڑا انٹرنیشنل ٹیٹ ورک چلا رہا تھا۔بیان میں کہا گیا ہے کہ تحقیقات کے دوران پرائیویٹ ہسپتالوں اور ہیلتھ سنٹروں پر توجہ مرکوز کی گئی جہاں اعضا کی پیوند کاری کا کام ہوتا تھا۔حکام نے 10 سنٹروں سے کمپیوٹر اور دستاویزات بھی اپنے قبضے میں لی ہیں۔مصر میں کئی سالوں سے انسانی اعضا کی غیر قانونی کاروبار کے بارے میں تشویش پائی جاتی ہے۔واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے مطابق ہر سال سینکڑوں غریب مصری شہری پیٹ کی بھوک کا سامان کرنے اور قرضے اتارنے کے لیے اپنے گردے اور جگر فروخت کرتے ہیں۔