سپریم کورٹ پاناما کیس میں کمیشن کے قیام کیلئے خود ٹی او آر بنائے: سراج الحق
لاہور(خبر نگار خصوصی)امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے سپریم کورٹ میں پانامہ لیکس کیس کی سماعت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اللہ کا شکر ہے کہ کیس کے معاملات درست سمت میں جا رہے ہیں، سپریم کورٹ میں سب سے پہلے جماعت اسلامی نے کیس دائر کرتے ہوئے یہ موقف اختیار کیا تھا کہ ملک سے کرپشن کی برائی کو مکمل طور پر ختم کرنے کے لئے اس معاملہ میں کمیشن تشکیل دیا جائے، جماعت اسلامی کو سپریم کورٹ پر مکمل اعتماد حاصل ہے اس کے علاوہ کوئی اور آپشن بھی موجود نہیں ہے۔ وزیراعظم کمیشن کے قیام کے بعد اپنے سرکاری اختیارات چھوڑ دیں تاکہ وہ کمیشن کی کارروائی پر اثرانداز نہ ہو سکیں اور انصاف کے تقاضے پورے ہوں۔انہوں نے کہا کہ میں محسوس کرتا ہوں کہ پانامہ لیکس کی وجہ سے حکومت کا اخلاقی جواز ختم ہو چکا ہے۔ ہم چاہتے ہیں کہ اپوزیشن اور حکومت کے ٹی او آرز کے بجائے کمیشن کے ٹی او آرز سپریم کورٹ خود بنائے کیونکہ اپوزیشن کے ٹی او آرز پہلے حکومت نے تسلیم نہیں کئے اور کمیشن کے لئے محدود وقت مقرر ہونا چاہئے تاکہ کم از کم وقت میں اس معاملے کا فیصلہ ہو سکے۔ ہم چاہتے ہیں کہ نوازشریف اور ان کے خاندان کا پہلے احتساب ہو ۔پوری دنیا میں یہ پریکٹس ہے کہ اگر تحقیقات جاری ہوں تو حکمران اپنے اختیارات استعمال نہیں کرتے۔انہوں نے کہا کہ پانامہ لیکس کی دلدل میں حکمران ٹولے کا جہاز دھنس گیا ہے، صرف سچ کے راستے سے ہی نجات ہے ۔ ہم چاہتے ہیں کہ درست انداز میں تحقیقات کی جائیں اگر ایسا ہوا تو آئین کے آرٹیکل 62، 63 کے تحت بہت سے لوگ نااہل ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ پانامہ لیکس کو بنیاد بنا کر احتساب کا آغاز کیا جانا چاہئے۔ اگر نیب اپنی ذمہ داری پوری کرتا تو قوم کو یہ دن دیکھنا نہ پڑتے۔ ہم چاہتے ہیں کہ نیب کا بھی احتساب ہو ۔ ایک سوال پر ان کا کہنا تھا کہ اگر سپریم کورٹ نے صرف وزیراعظم کے احتساب کے لئے کمیشن تشکیل دیا تو ہم اس بات پر زور دیں گے کہ دیگر لوگوں کا بھی احتساب کیا جائے۔