نائن زیرو سے برآمد اسلحہ ریاست سے لڑنے کیلئے تھا:آئی جی سندھ
سکھر(بیورو رپورٹ)آئی جی سندھ پولیس اے ڈی خواجہ نے کہا ہے کہ پہلی مرتبہ پولیس نے نائن زیرو میں گھس کر وہ اسلحہ برامد کیا جو ریاست سے لڑنے کے لیے جمع کیا گیا اس کیس کی تفتیش جاری ہے یہ کیس بند نہیں کیا گیا ہے اس کارنامے پر پولیس کو خراج تحسین پیش کیا جانا چاہیے۔ ان خیالات کا اظہارانہوں نے سکھر میں15 مددگار سینٹر کے افتتاح اور دورے کے بعد میڈیا سے بات چیت کر تے ہوئے کیا آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے کہاکہ سندھ میں جرائم پیشہ افراد پر زمین تنگ کی گئی ہے دہشت گردی کر نے والوں کے خلاف بھرپور کاروائیاں جاری ہیں پولیس بغیر کسی سیاسی دباوکے بھرپور انداز سے کام کر رہی ہے،درجنوں ایسے دہشت گردوں اور ان کے سہولت کاروں کو گرفتار کیا جاچکا ہے جو سندھ میں دہشت گردی کرنا چاہتے تھے ان میں جیکب آباد اور شکارپور میں دہشت گردی واقعات میں ملوث ملزمان بھی شامل ہیں جن کی اکثریت افغانستان کے ذریعے پاکستان میں داخل ہو تے ہیں،انہوں نے کہاکہ بلدیہ سانحے کے ذمہ دار عبدالرحمان بھولا سے متعلق پہلے ہی تحقیقات جاری ہیں ملزم کے پاکستان آنے کے بعد مزید تحقیقات ہو ں گی،انہوں نے کہاکہ اندرون سندھ گڑی تیغو اور خیرپور کچے کے علاقوں میں ڈاکو موجود ہیں ان کے خلاف جلد آپریشن شروع کیا جائے گا جس کے لیے قانون نافذ کر نے والے اداروں سے مدد بھی لی جائے گی، انہوں نے سندھ پولیس کے 12 ہزار اہلکاروں کو پاک فوج کمانڈو تربیت دے رہی ہے جبکہ پاک فوج سے سندھ پولیس کو جدید بکتر بند گاڑیاں بھی ملیں گی، انہوں نے ریجنٹ پلازہ ہوٹل آتشزدگی کے حوالے سے بتایا کہ ہوٹل میں زیادہ اموات دھویں سے دم گھٹنے کے سبب ہو ئی ہیں جبکہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق ہوٹل کا فائر الارم سسٹم کام نہیں کر رہا تھا اورآگ ہوٹل کے کچن سے لگی تھی،انہوں نے بتایا کہ پنجاب اور بلوچستان کی مانند سندھ میں بھی پولیس اسکیل جلد اپ گریڈ کئے جائیں گے، انہوں نے کہاکہ کراچی بڑی آبادی والا شہر ہے اور یہاں کوئی نہ کوئی واقعہ رونما ہو تا رہتا ہے پولیس اپنی سطح بھرپور انداز سے امن قائم کر نے میں مصروف ہے، آئی سندھ نے 15 سنٹر کا معائنہ کیا اور سکھر میں بہت جلد خواتین تھانے کے قیام کرنے کا عندیہ دیا۔