بٹ خیلہ میں پی پی پی کے نو منتخب صوبائی صدر ہمایون خان کا فقید المثال استقبال کیا جائیگا

بٹ خیلہ میں پی پی پی کے نو منتخب صوبائی صدر ہمایون خان کا فقید المثال استقبال ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


بٹ خیلہ (بیورورپورٹ )پی پی پی کے صوبائی صدر انجینئر محمد ہمایون خان کی 10دسمبر بوقت 2بجے آبائی ضلع ملاکنڈ آمد کے موقع پر چھ ہزار سے زائد کارکن شگو ناقہ کے مقام پر استقبال کریں گے اور پندرہ سو گاڑیوں کے جلوس میں گاؤں جولگرام لے جایا جائیگا۔ کارکن بھر پور تیاری کریں۔ ان خیا لات کا اظہار پی پی پی کے صوبائی پارلیمانی لیڈر سید محمد علی شاہ اور ضلع ناظم ملاکنڈ احمد علی شاہ نے ضلع ، تحصیل کا بینہ اورپی کے 98کے یونین کونسل صدور اور جنرل سیکرٹریوں سمیت چھ سو سے زائد اہم راہنماؤں کے اجلاس سے خطاب کے دوران کیا۔اجلاس سے تحصیل درگئی کے صدر حاجی محمد طیب ،جنرل سیکرٹری محمد یونس، محمد اعظم خان، ضلع کونسلر حاجی اکرم خان، عنایت خان اور سیف اللہ شہاب نے بھی خطاب کیا۔ایم پی اے سید محمد علی شاہ اور ضلع ناظم احمد علی شاہ اور دیگر نے کہا کہ پارٹی کے قائدین نے اہم ذمہ داری اور عزت افزائی کا موقع ضلع ملاکنڈ کو دیکر کارکنوں کا دیرینہ مطالبہ پورہ کیا جس پر ہم انہیں مایوس نہیں کریں گے اور ہم یقین دلاتے ہیں کہ انجینئر ہمایون خان کی قیادت میں پارٹی دن دگنی اور رات چگنی ترقی کر کے ائندہ صوبائی حکومت پی پی پی ہی بنا ئیگی۔ انہوں نے کہا کہ پارٹی کے اندرونی اختلافات مل بیٹھ کر حل کریں گے اور مخالفین کو پی پی پی کے اندر مزید اختلافات پیدا کرنے کا موقع نہیں دیا جائیگا۔انہوں نے کہا کہ پی پی پی آج بھی صوبے کی مقبول جماعت ہے لیکن ماضی میں اندرونی اختلافات اور قیادت کی فقدان کے باعث مخالفین کو مواقع ملے لیکن اب تمام مسائل حل کریں گے اور ناراض ساتھیوں کو منانے کے لئے ان کے گھر جائیں گے کیونکہ ہم ساتھیوں کو منانا عزت سمجھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آنے والے الیکشن میں عوام کی نظریں پی پی پی پر ہیں کیونکہ موجودہ حکومت نے عوام کو مایوس اور صوبے کو کئی سال پیچھے دھکیل دیا پی ٹی آئی حکومت سے خیر کی کوئی توقع نہیں۔ ایک سال سے ایم پی ایز کو فنڈز نہیں مل رہی ۔اپوزیشن سمیت حکومتی ارکان بھی اپنے حکومتی پالیسی اور اقدامات سے مطمئن نہیں۔ایم پی اے سید محمد علی شاہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کے حکومت کا اندازہ ملاکنڈ سے ان کے ایم این اے کے کارکردگی سے لگائیں میں اور وہ دونوں اپوزیشن میں ہیں وہ پانچ بڑے پراجیکٹ نہیں دکھا سکتے جبکہ میں نے ذاتی کوششوں سے سینکڑوں منصوبے منظور کرائے اب وہ اپنے ناکامی چھپانے کے لئے میرے منصوبے رکوانے کے چکر میں ہے جو افسوس کی بات ہے۔ میں ہر اس شخص کا شکر گزار ہوں گا جو میرے حلقے میں ترقیاتی کام کریں اور عوام کے مسائل حل کریں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے زندگی کو عوام کے لئے وقف کر رکھی ہے اور تعصبانہ سیاست کا خاتمہ کر دیا اس لئے عوام سیاسی وابستگی سے با لا طاق ہم سے ازادانہ اپنا حق حاصل کرتے ہیں اور یہی حقیقی جمہوری اور انڈاف پر مبنی سیاست ہے جو ہمیں بھٹو نے سکھائی ہے۔