میکسیکو میں خواجہ سرا ماڈل کو جلا کر ہلاک کردیا گیا، شناخت ڈی این اے ٹیسٹ سے ہوئی
میکسیکو سٹی (ڈیلی پاکستان آن لائن) شمالی امریکی ملک میکسیکو میں 2015 میں حسن کی ملکہ رہنے والی ’خواجہ سرا ‘ ماڈل پالیٹ گونزالیز کو نسلی تعصب کا نشانہ بناتے ہوئے جلانے کے بعد ہلاک کردیا گیا ۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق خواجہ سرا ماڈل پالیٹ گونزالیز نے گزشتہ کچھ عرصے سے تمام لوگوں سے قطع تعلق کر رکھا تھا اور شوبزنس سے کنارہ کشی اختیار کرکے گمنامی کی زند گی گزار رہی تھیں۔ ان کے دوستوں اور اہل خانہ نے ان کو تلاش کرنے کیلئے سوشل میڈیا پر مہم چلائی جس کے دوران خواجہ سرا ماڈل تو نہ ملیں تاہم سیلایا شہر سے ان کی جلی ہوئی لاش مل گئی جس کی شناخت ڈی این اے ٹیسٹ کے ذریعے کی گئی ۔
جنرل قمر باجوہ کا نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم سینٹر پبی کا دورہ، پاک چین جنگی مشقوں واریئر 4 کا جائزہ لیا
دوسری جانب خواجہ سراؤں کے حقوق کی تنظم کی صدر مارا جاوٗ سینچیز نے دعویٰ کیا ہے کہ پالیٹ کو بدترین تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد جلایا گیا ہے تاکہ اس کی لاش کی شناخت نہ ہوسکے جب کہ اس طرح کی بربریت خواجہ سراوٗں کی کمیونٹی سے نفرت کا اظہار ثابت کرتا ہے۔