’اگر مسلمان لڑکیاں لڑکوں کے ساتھ یہ کام نہیں کرتیں تو زبردستی کرواؤ‘ یورپی ملک کی عدالت نے سب سے شرمناک فیصلہ دے دیا، دنیا بھر کے مسلمان والدین کو پریشان کردیا

’اگر مسلمان لڑکیاں لڑکوں کے ساتھ یہ کام نہیں کرتیں تو زبردستی کرواؤ‘ یورپی ...
’اگر مسلمان لڑکیاں لڑکوں کے ساتھ یہ کام نہیں کرتیں تو زبردستی کرواؤ‘ یورپی ملک کی عدالت نے سب سے شرمناک فیصلہ دے دیا، دنیا بھر کے مسلمان والدین کو پریشان کردیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

برلن(مانیٹرنگ ڈیسک) جرمنی کی اعلیٰ ترین عدالت نے مسلمان طالبات کے خلاف ایک ایسا فیصلہ دے دیا ہے جس پر وہاں مقیم مسلمان خاندان شدید پریشان ہو گئے ہیں۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق جرمنی میں طالبات کو لڑکوں کے ساتھ پیراکی کی کلاسیں لینی ہوتی ہیں جس میں مسلم طالبات کو برقعنی (پیراکی کا مکمل لباس)پہننے کی اجازت ہوتی ہے۔ کچھ عرصہ قبل ایک 11سالہ مسلم طالبہ نے برقعنی پہن کر بھی لڑکوں کے ساتھ پیراکی کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ اس کا کہنا تھا کہ ’’برقعنی میں بھی عوارض بالکل عیاں ہو جاتے ہیں جو اسلامی نقطہ نگاہ سے کسی طور درست نہیں، لہٰذا میں لڑکوں کے ساتھ پیراکی نہیں کروں گی۔‘‘سکول کی طرف سے دباؤ ڈالے جانے پر اس طالبہ کے والدین عدالت چلے گئے۔

مزیدپڑھیں:یہ بیکری کا مالک سڑک پر ملازمین سمیت گھٹنوں کے بل چل کر خود کو کس غلطی کی سزا دے رہا ہے؟ جواب آپ کے تمام اندازے غلط ثابت کردے گا
رپورٹ کے مطابق یہ مقدمہ زیریں عدالتوں سے ہوتا ہوا اعلیٰ ترین عدالت میں پہنچ گیا۔ تمام زیریں عدالتوں کی طرح اب اعلیٰ عدالت نے بھی مسلم طالبہ کے والدین کے خلاف فیصلہ دیتے ہوئے حکم جاری کر دیا ہے کہ ’’اگر مسلمان لڑکیاں اپنے کلاس فیلو لڑکوں کے ساتھ مل کر پیراکی نہیں کرتیں تو ان سے یہ کام زبردستی کرواؤ۔‘‘اعلیٰ عدالت نے فیصلے میں کہا ہے کہ ’’زیریں عدالتوں نے اپنے فیصلوں میں لڑکی کے والدین کے اس موقف کو غلط قرار دیا ہے کہ برقعنی میں بھی عوارض عیاں ہوتے ہیں۔‘‘ عدالت نے اسلامی تعلیمات سے لاعلمی کا ثبوت دیتے ہوئے یہ بھی کہا کہ ’’اسلام میں مناسب لباس کے متعلق کوئی قوانین وضع نہیں کیے گئے۔ حالانکہ حقیقت یہ ہے کہ اسلام میں پردے کے احکامات بالکل واضح ہے اور اس میں کوئی دو رائے نہیں پائی جاتی۔

مزید :

ڈیلی بائیٹس -