دس کمپنیاں مضر صحت دودھ جبکہ6کمپنیاں ناقص پانی فروخت کررہی ہیں ،پی سی ایس آئی آر کی سپریم کورٹ میں رپورٹ

دس کمپنیاں مضر صحت دودھ جبکہ6کمپنیاں ناقص پانی فروخت کررہی ہیں ،پی سی ایس آئی ...
دس کمپنیاں مضر صحت دودھ جبکہ6کمپنیاں ناقص پانی فروخت کررہی ہیں ،پی سی ایس آئی آر کی سپریم کورٹ میں رپورٹ

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(نامہ نگارخصوصی)سپریم کورٹ کے مسٹر جسٹس میاں ثاقب کی سربراہی میں قائم دو رکنی بینچ کے روبرومضر صحت دودھ اور منرل واٹر کی فروخت کے خلاف دائر درخواست میں پی سی ایس آئی آر لیبارٹری کی طرف سے پانی اور دودھ کے نمونوں کی رپورٹ عدالت میں پیش کر دی گئی ۔رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ چھ کمپنیاں شہریوں کو منرل واٹر کی بجائے ناقص پانی اور دس کمپنیاں ٹیٹرا پیک مضر صحت دودھ فروخت کر رہی ہیں،۔

گزشتہ روز سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے غیر معیاری دودھ اور منرل واٹر کی فروخت کے خلاف درخواست پر سماعت کی۔ دوران سماعت پی سی ایس آئی آر لیبارٹری نے دودھ کے لئے گئے نمونوں کی رپورٹ پیش کرتے ہوئے عدالت کو آگاہ کیا کہ ٹیٹرا پیک دودھ فروخت کرنے والی کمپنیوں کے گیارہ میں سے نو نمونے ناقص اور مضر صحت پائے گئے۔لیبارٹری رپورٹ کے مطابق دودھ کے نمونوں میں میٹل، گنے کا رس، سنگھاڑے کا پاﺅڈر پایا گیا جبکہ چھ کمپنیاں شہریوں کو منرل واٹر کی بجائے ناقص پانی فراہم کر رہی ہے۔ڈائریکٹر جنرل فوڈ اتھارٹی پنجاب نورالامین مینگل نے عدالت کو بتایا کہ شہریوں کو حفظان صحت کے اصولوں کے مطابق پانی اور دودھ کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لئے قانون کے تحت مضر صحت اشیا فروخت کرنے والوں کے خلاف کاروائی کی جا رہی ہے۔فاضل بنچ نے ڈائریکٹر جنرل فوڈ پنجاب نورالامین مینگل کے بیان پر برہمی کا اظہارکرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ عدالت کو سب اچھا کی رپورٹ دینے کی بجائے سچائی تک پہنچنے میں معاونت کی جائے،عدالت کسی کو انسانی جانوں سے کھیلنے کی اجازت نہیں دے گی،فاضل بنچ نے حکم دیا کہ محکمہ خوراک پانی اور دودھ کے نمونے اپنی لیبارٹری سے چیک کرا کے رپورٹ عدالت میں پیش کرئے، رپوٹوں میں تضاد آیا تو عدالت سخت کارروائی کرئے گی۔فاضل بنچ نے کیس پر مزید کارروائی 27 دسمبر تک ملتوی کر دی۔پی سی ایس آئی آر کی رپورٹ میں جن کمپنیوں کے ڈبہ بند دودھ کو ناقص قرار دیا گیا ہے ان میں حلیب،گورمے،دوسے،اچھا ملک، شریف ملک، آدم ملک، شکر گنج فوڈز، فوجی فوڈزاورالفضل فوڈ ز شامل ہیں جبکہ بحریہ، او ایس ایس، فارماجن، آبیار اور ایسنے کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ وہ ناقص اور مضر صحت پانی فروخت کررہی ہیں۔

مزید :

لاہور -