بھارتی شہری کو اُس کی بیگم نے ایسی بات کہہ دی کہ غصے میں آکر خود کو مردانگی سے ہی محروم کرلیا
نئی دلی (نیوز ڈیسک) بھارتی ریاست اترپردیش میں ایک شخص کی بیگم نے اسے ازدواجی قربت کی اجازت دینے سے انکار کر دیا جس پر دلبرداشتہ ہو کر اس بدنصیب نے اپنے جسم کا وہ حصہ کاٹ ڈالا کہ سارا جھگڑا ہی ختم ہو گیا۔
ویب سائٹ WWWNکی رپورٹ کے مطابق 37 سالہ گھاسی رام کی شادی 34 سالہ خاتون مانجھلی دیوی سے 18 سال قبل ہوئی تھی۔ گھاسی رام نشے کا عادی تھا اور اکثر بیوی بچوں کی ضروریات سے غافل رہتا تھا۔ رات کو نشے میں دھت ہوکر دیر سے گھر آنا اس کا معمول تھا۔ پیر کے روز بھی وہ معمول کے مطابق نشے میں دھت ہوکر رات گئے گھر آیا اور ازدواجی فرائض کی ادائیگی کے لئے ضد کرنے لگا ۔ اس کے آوارہ پن سے تنگ آئے ہوئی بیوی نے ایک بار پھر ازدواجی تعلق کی اجازت دینے سے انکار کردیا، جس پر دلبرداشتہ ہوکر گھاسی رام نے اپنی ہی جان پر وہ ظلم کر ڈالا کہ سوچ کر ہی شوہروں کے رونگٹے کھڑے ہوجائیں۔ وہ مایوسی کی حالت میں باورچی خانے میں گیا اور چھری اٹھا کر اپنا مردانہ حصہ کاٹ ڈالا۔ خود پر ظلم کرتے ہوئے وہ چلا رہا تھا ’’مجھے اب اس کی کوئی ضرورت نہیں۔ اب اس کا کوئی فائدہ نہیں۔ مجھے اس کی کوئی ضرورت نہیں۔‘‘
چھری چلتے ہی گھاسی رام کے جسم سے خون کا فوارہ پھوٹا اور اس کی چیخیں بلند ہونے لگیں۔ اس کی اہلیہ بھی یہ خوفناک منظر دیکھ کر چیخنے لگی اور چیخ و پکار سن کر آس پاس کے لوگ دوڑتے ہوئے ان کے گھر پہنچے۔ گھاسی رام محلے کے لوگوں کو بھی رو رو کر بتاتارہا کہ اس کی اہلیہ اسے اپنے قریب نہیں آنے دیتی تھی، جس پر مایوس ہو کر یہ قدم اٹھایا۔ اسے نازک حالت میں مقامی ہسپتال پہنچایا گیا جہاں اس کا علاج جاری ہے۔ ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ اس کی زندگی تو بچ جائے گی لیکن مردانگی بحال ہونا ممکن نہیں رہا۔