قندیل بلوچ قتل کیس،مفتی عبدالقوی پر بھی ملزمان کو قتل کیلئے اکسانے پر فرد جرم عائد کی جائے:سٹرکٹ پراسیکیوٹر جام صلاح الدین
ملتان (ڈیلی پاکستان آن لائن) ماڈل گرل قندیل بلوچ قتل کیس میں ملزمان وسیم ، حق نواز اور عبدالباسط کو عدالت کے سامنے پیش کیا جانا تھا تاہم وکلا کی ہڑتا ل کے باعث انہیں عدالت کے روبرو پیش نہیں کیا جاسکا۔ دوسری جانب ڈسٹرکٹ پراسیکیوٹر جام صلاح الدین نے مطالبہ کیا ہے کہ مفتی عبدالقوی پر بھی ملزمان کو قتل کیلئے اکسانے پر فرد جرم عائد کی جائے۔
انگریزی رونامے ڈان کے مطابق قندیل بلوچ قتل کیس میں مقتولہ کے بھائی وسیم پر بطورمرکزی مجرم،کزن حق نواز اور ٹیکسی ڈرائیور عبدالباسط پر بطور سہولت کارفرد جرم عائد کی جاچکی ہے۔ آج (جمعرات کو) تینوں ملزمان کو ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج کی عدالت میں پیش کیاجانا تھا تاہم وکلا کی جانب سے ہڑتال کے باعث مقدمے کی کارروائی آگے نہیں بڑھائی جاسکی ۔
پاکستان کی تاریخ کا شرمناک ترین اشتہار، دیکھ کر ہر پاکستانی کانوں کو ہاتھ لگانے پر مجبور ہوجائے، مذھبی حلقوں کی جانب سے مذمت
ڈسٹرکٹ پراسیکیوٹر جام صلاح الدین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ وکلا کی ہڑتال کے باعث پولیس کے 6 گواہان کے بیانات بھی ریکارڈ نہیں کیے جاسکے جبکہ ملزمان کو بھی اسی وجہ سے عدالت کے روبرو پیش نہیں کیا جاسکااور عدالت کی جانب سے مقدمے کی نئی تاریخ بھی نہیں دی جاسکی۔انہوں نے عدالت سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہم چاہتے ہیں کہ مفتی عبدالقوی پر بھی ملزمان کو قتل کیلئے ابھارنے کے الزام میں فرد جرم عائد کی جائے۔
واضح رہے کہ سوشل میڈیا پر متنازعہ ویڈیوز کی وجہ سے شہرت پانے والی ماڈل گرل قندیل بلوچ کو رواں سال 15 جولائی کو اس کے بھائی نے غیرت کے نام پر قتل کردیا تھا۔