حکمران اپنی کرپشن، اقرباپروری چھپانے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کررہے ہیں، ایمل ولی

حکمران اپنی کرپشن، اقرباپروری چھپانے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کررہے ہیں، ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

چارسدہ (بیورورپورٹ)عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر ایمل ولی خان نے صوبائی حکومت کی جانب سے بی آر ٹی کی تحقیقات روکنے کے حوالے سے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ دوسروں پر کرپشن کے الزامات لگانے والے آج اپنی کرپشن اور اقرباء پروری چھپانے کیلئے سپریم کورٹ سے رجوع کررہے ہیں،سپریم کورٹ کی پشت پر پناہ لینے والے حکمران یاد رکھیں کہ بی آر ٹی کرپشن کا وہ سفید ہاتھی ہے جو آخری وقت تک عمران اینڈ کمپنی کا پیچھا نہیں چھوڑے گی۔چارسدہ میں تیمور خٹک کی رہائش گاہ پر تنظیمی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ایمل ولی خان نے کہا کہ عمران خان کی اپنے ہی قائم کردہ احتساب کمیشن کی تحلیل سے لیکر بی آر ٹی کی تحقیقات سے فرار تک صاف چلی،شفاف چلی کی حقیقت روز بروز عوام پر عیاں ہورہی ہے،یہی وجہ ہے کہ آج اُس ایف آئی اے کی تحقیقات سے بھی تبدیلی سرکار ڈر رہی ہے جس کے سابق ڈی جی نے سیاسی مداخلت کی وجہ سے استعفیٰ دیا اور نیا ڈی جی کرپشن کے بے تاج بادشاہ سیلکٹڈ کا فیورٹ ہے۔ایمل ولی خان نے کہا کہ حکمران یاد رکھیں کہ سپریم کورٹ کے پیچھے بھی بی آر ٹی میں پختونوں کے وسائل لوٹنے والوں کو پناہ نہیں ملے گی،بی آر ٹی وہ سفید ہاتھی ہے جو آخری وقت تک کپتان اینڈ کمپنی کا پیچھا نہیں چھوڑی گی۔اے این پی کے صوبائی صدر نے مزید کہا کہ سیلکٹڈ کی حکومت میں آئے روز میڈیا ہاوسسز پر حملے ہورہے ہیں لیکن سیلکٹڈ اپنی منہ سے اُف تک بھی نہیں نکال رہے،مستند بڑے اخبار کے دفتر پر حملہ آزادی صحافت اور اظہار رائے کی آزادی پر حملہ ہے،ہم اس عمل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔میڈیا ہاوسسز پر حملوں کے حوالے سے ریاست کا بیانیہ اب واضح ہونا چاہیے کہ وہ کس طرح کا پاکستان چاہتے ہیں،انہوں نے کہا میڈیا ہاوسسز پر حملہ کرنے والوں یا حملہ آوروں کو بھجنے والوں کو واضح ہونا چاہیے کہ اس طرح کہ بزدلانہ حرکتوں سے وہ صحافت کو دبا نہیں سکتے۔ایمل ولی خان نے مزید کہا کہ وہ سلیکٹرز سے پوچھنا چاہتے ہیں کہ وہ اپنے سیلکٹڈ سے مطمئن ہیں؟کرسی پر بیٹھے ہوئے حکمرانوں کو پتہ بھی نہیں کہ کل ان کی حکومت ہوگی یا نہیں۔،ملک میں اس وقت بے یقینی کی صورتحال ہے،کسی کو بھی یہ اندازہ نہیں ہورہا کہ کل کیا ہونے جارہا ہے۔اپنے سلیکٹرز کیلئے بھی سلیکٹڈ ایک نوٹیفکیشن تک صحیح طریقے سے جاری نہ کرسکے،موجودہ وقت میں معاشی طور پر دیوالیہ ہوچکا،ادارے مفلوج ہوچکے اور اداروں کو اپنے مقاصد کیلئے استعمال کیا جارہا ہے۔ انھوں نے کہا کہ پختونوں کے وسائل لوٹنے والوں کو سپریم کورٹ کے پیچھے بھی پناہ نہیں ملی گی۔