مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے 3رکنی کنیڈین وفد اسلام آباد پہنچ گیا
اسلام آباد(آن لائن )مقبوضہ کشمیر کی صورتحال کاجائزہ لینے کیلئے کنیڈین وفد پہنچ گیا،کینیڈا سے انسانی حقوق کے کارکنوں کا تین رکنی وفد اسلام آباد پہنچ گیا، جو بھارت کے زیر قبضہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین صورتحال کا جائزہ لیں گے۔''فرینڈز آف کشمیر کمیٹی کینیڈا '' کے کنونیئرظفر بنگش کی سربراہی میں وفد میں کیرن روڈ مین اور مائیکلہ لاویس شامل ہیں۔وفد کے چوتھے ممبر ڈاکٹر جوناتھن قطب آج اسلام آباد پہنچیں گے۔اپنے ایک ہفتے کے دورے کے دوران وفد کے ممبران بھارت کے زیر قبضہ جموں کشمیر کو چھوڑ کر یہاں آزاد کشمیرمیں پہنچے خاندانوں اور کشمیری راہنماؤں سے ان کو یہاں پہنچنے تک درپیش مسائل معلوم کرنے کے علاوہ ان سے شہادتیں بھی ریکارڈ کریں گے۔وفد میں شریک تمام ممبران کو حقوق انسانی پر کام کر نے کا وسیع تجربہ ہے اور وہ کشمیری عوام کی تحریک آزادی کو اجاگر کرنے میں سرگرم عمل رہے ہیں۔ظفر بنگش انتہائی قابل لکھاری اورممتاز مسلم دانشور ہیں۔ وہ اس سے قبل بھی فلسطین اور کشمیر سے متعلق سیمینار اور کانفرنسوں کا انعقاد کرتے رہتے ہیں اس کے علاوہ بھی ظفربنگش مشہور اسلامی رسالہ کریسنٹ انٹرنیشنل کے ایڈیٹر بھی ہیں۔جبکہ ''ڈاکٹرجوناتھن قطب '' بین الاقوامی انسانی حقوق کے وکیل ہیں جنھوں نے مقبوضہ فلسطین میں انسانی حقوق کیلئے بے پناہ کام کیا ہے۔وہ فلسطین کیلئے انسانی حقوق کی تنظیم '' الحق '' کے بانی بھی ہیں۔ ڈاکٹر قطب سیاسی قیدیوں کیلئے ''نیلسن منڈیلا فاؤنڈیشن '' جو انٹرنیشنل کمیشن آف جیورسٹ سے بھی وابستہ ہے،کے بانی اور بورڈ ممبر بھی ہیں۔کیرن روڈ مین کینیڈا کی ایک غیر سرکاری تنظیم ''جسٹ پیس ایڈوکیٹس '' کی بانی ہیں جو کشمیری عوام کی تحریک کی بھرپور وکالت کرتی آئی ہیں۔وفد کی چوتھی ممبر مائیکلہ لاویس اپنی ماسٹر ڈگری کیلئے تعلیم حاصل کررہی ہیں۔ وہ ٹورنٹو کی ''یارک یونیورسٹی '' میں '' جبری طور پر نقل مکانی اور بین الاقوامی قانون جموں و کشمیر کیس اسٹڈی '' پر اپنا مقالہ لکھ رہی ہیں۔مائیکلہ لاویس کے پاکستان آنے کا مقصد بھی کشمیری مہاجر کیمپوں کا دورہ کرنا ہے جہاں وہ مہاجرین سے ان کے مسائل پر شہادتیں حاصل کرکے ان کے ان حالات پر مبنی رپورٹ تیار کریں گی جنھوں نے انھیں مقبوضہ کشمیر سے ہجرت کرنے پر مجبور کیا تھا۔''فرینڈز آف کشمیر کینیڈا'' تقریبا ً30سالوں سے کشمیری عوام کی حالت زار کو اجاگر کرنے کے علاوہ '' کینیڈا '' کی سول سوسائٹی گروپوں کے ساتھ بات چیت میں سرگرم عمل ہے۔
کینیڈا وفد