پشاور(سٹاف رپورٹر)سپیکرقومی اسمبلی اسد قیصر نے کہاہے کہ قومی مفادکے حامل معاملات پر ہمیں سیاست سے بالاترہوکرہمیں بحیثیت قوم ایک پلیٹ فارم پرہونا چاہئے،سیاست میں اتار چڑاؤ آتا رہتا ہے مگرالیکشن کمیشن کے معاملے پرکسی آئینی بحران کاخطرہ نہیں ہے۔ انہوں نے کہاکہ پروڈکشن آرڈرکے حوالے سے کوئی دباؤنہیں ہے،اللہ تعالیٰ کے سواکسی سے نہیں ڈرتا،پارلیمنٹ کی بالادستی میری زمہ داری ہے اورمیرے دورمیں سب سے زیادہ پروڈکشن آردر جارہوئے ہیں۔ان خیالات کااظہارانہوں نے ضلع مردان میں سنٹرفارسپیچ اینڈہیرنگ (مرکزبرائے سماعت وگویائی) میں سپورٹس گالاکے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پرسپیکرقومی اسمبلی اسدقیصرنے سنٹرفارسپیچ اینڈہیرنگ ضلع مردان کے سکول کوکالج کادرجہ اورایک کروڑروپے فنڈدینے کابھی اعلان کیا۔ بعدازاں یونین کونسل زیدہ میں ایک پروقارشمولیتی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے سپیکرقومی اسمبلی اسدقیصرنے کہاکہ سابقہ فاٹا اصلاحات میری ترجیحات میں شامل ہے اورقبائلی اضلاع کی ترقی اوروہاں کے عوام کی خوشحالی کیلئے کوئی دقیقہ فروگذاشت نہیں کررہیں۔انہوں نے کہاکہ 70سالہ دورکے ایک قبائلی اضلاع سمیت پورے ملک میں ترقی اورخوشحالی کاایک نیادورشروع ہواہے،تحریک انصاف کی حکومت نے جوپالیسیاں اپنائی ہیں انکے دوررس اثرات مرتب ہوں گے،پاکستان کوبنیادی طورپرمستحکم کررہے ہیں جوبین الاقوامی سطح پردرجہ بندی کرنیوالے ایجنسیزکی حالیہ رپورٹس سے واضح ہے۔انہوں نے کہاکہ بحرانوں پرقابوپاررہے اورانشاء اللہ2020ترقی اورکاروبارکاسال ہے، عمران خان نے وطن عزیزکی ترقی اورآنے والی نسل کی خوشحالی کیلئے سخت فیصلے کئے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہم افغانستان کیساتھ منظم تعلقات کے خواہاں ہیں،افغانستان کیساتھ ہمارے ایک زبان،ایک دین،ایک رہن سہن ایک جیساہے،ہم افغانستان کیساتھ بہترتعلقات چاہتے ہیں،اگرکچھ غلط فہمیاں ہوں بھی تواسے دورکریں گے۔انہوں نے کہاکہ لنڈی کوتل روڈ کواکنامک کوریڈوربنائیں گے،سابقہ فاٹامیں روزگارکے مواقع فراہم کرنے کیلئے بھرپوراقدامات اٹھائے جارہے ہیں،افغانستان کیساتھ بھی تجارتی تعلقات بڑھارہے ہیں۔