لاہور(سٹی رپورٹر)خطاطی کومسلمانوں نے کئی صدیوں تک اپنے خون سے سینچا،سنوارااورپروان چڑھایا ہے،ضروری ہے کہ ہم یہ فن زندہ رکھیں خطاطی خودسیکھیں بچوں کوسکھائیں اوراسے نصاب کی کتابوں میں شامل کریں اس بات کا اظہار فن خطاطی کے استاد صدارتی ایوارڈ یافتہ معروف خطاط خورشید عالم گوہر نے ”نیکس سکل“ میں خطاطی کی ورکشاپ سے تقریر کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے خطاطی کی مختلف اقسام پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ خطاطی صرف رنگ بکھیرنے کانام ہی نہیں بلکہ عمدہ سوچ اورفکربھی ہے، خطاطی سے انسان کی شخصیت میں نکھارپیداہوتااور تخلیقی صلاحیتوں کا اظہار ہوتا ہے۔ہاتھ سے لکھی گئی تحریر ذہن پر نقش ہوجاتی ہے۔ گوکہ آج نیٹ،کمپیوٹر اورکمپوزنگ کا دور ہے لیکن خطاطی ایک گلاب ہے،یہ بہت نفیس،خوبصورت اورپاکیزہ آرٹ ہے۔ خطاطی میں صبر اور مسلسل ریاضت کی ضرورت ہے ،حکومت کو چاہئے کہ وہ خطاطی کافن نصاب میں شامل کرے۔ خورشید عالم گوہر نے کہا کہ عکاشہ مجاہد،عثمان شیخ اوران کے ساتھی مبارک باد کے قابل ہیں کہ جو نہ صرف یہ فن زندہ رکھے ہوئے ہیں بلکہ قوم کے بچوں اوربچیوں کو فن ِ خطاطی کے زیور سے سے بھی آراستہ کررہے ہیں ۔”نیکس سکل“ کے ڈائریکٹر ز عثمان شیخ اور عکاشہ مجاہد نے کہا کہ ”نیکس سکل“ میں آرٹ اورانفارمیشن ٹیکنالوجی دونوں پڑھائے جاتے ہیں، خورشید عالم گوہرخطاطی سیکھنے والوں کے لئے مینارہ نور کی حیثیت رکھتے ہیں۔ضروری ہے کہ ہم یہ فن ان سے سیکھیں اور اپنے بچوں کو بھی سیکھائیں۔ورکشاپ میں خالد محمود صدیقی،سید مصطفی حسین کے علاوہ ادارے کے استاذہ،طلبہ وطالبات نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
خورشید گوہر