ناردرن بائی پاس سے متحدہ کے کارکن کی تشدد زدہ لاش برآمد

  ناردرن بائی پاس سے متحدہ کے کارکن کی تشدد زدہ لاش برآمد

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی (کرائم رپورٹر)ناردرن بائی پاس سے ایم کیو ایم کے کارکن کی تشدد زدہ لاش ملی، مقتول گذشتہ پانچ سال سے پرارسرار طور پر غائب تھا، اہلیہ کی جانب سے اغوا کا مقدمہ درج کرایا گیا تھا۔ تفصیلات کے مطابق سرجانی ٹاو ن کے علاقے ناردرن بائی پاس سے ایک شخص کی تشددزدہ لاش ملی جس کو پولیس نے عباسی شہید اسپتال منتقل کیا گیا، جہاں مقتول کی شناخت شاہد سمیع ولد عبدالسمیع کے نام سے ہوئی پولیس کا کہنا تھا کہ مقتول شاہد کے جیب سے ایک پرچی ملی تھی میں اسکا نام اور گھر کا ایڈریس درج تھا، اس اطلاع پر مقتول کی اہلیہ اور رشتے دار اسپتال پہنچ گئے، اہل خانہ کے مطابق شاہد لیاقت آباد کا رہائشی اور موبائل فون کی رپیئرنگ کا کام کرتا تھا، 9 دسمبر 2016 کو وہ اپنے گھر میں موجود تھا کہ اسے ٹیلی فون کال موصول ہوئی جس پر وہ گھر سے باہر گیا تو دوبارہ کبھی واپس نہیں آیا، شاہد کی اہلیہ عالیہ نے اس سلسلے میں پولیس و قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کو آگاہ بھی کیا جبکہ گمشدگی کی رپورٹ بھی درج کرائی، 13 اپریل 2019 کو سپر مارکیٹ تھانے میں عالیہ کی مدعیت میں مقدمہ الزام نمبر78/2016بجرم دفعہ 365/34کے تحت نامعلوم افراد کے خلاف درج کیا گیا، ایف آئی آر میں بھی اس کی گمشدگی کی تاریخ 9 دسمبر 2016 درج ہے، اہل خانہ و رشتے داروں کا کہنا تھا شاہد 1991 میں لانڈھی میں رونما ہونے والے میجر کلیم کیس میں بھی نامزد تھا، اہل خانہ کا کہنا تھا کہ لاش کی اطلاع پر وہ عباسی شہید اسپتال پہنچے تو شاہد کی لاش پر تشدد کے نشانات تھے، شاہد نے پسماندگان میں بیوہ اور ایک بیٹی کو چھوڑا ہے،مقتول کی اہلیہ کا کہنا تھا کہ میرے کا تعلق ایم کیو ایم سے تھا اس حوالے بہادر آباد ایم کیو ایم کے لیگل ایڈآفس بھی گئی تھی لیکن انھوں نے تسلی دیکر روانہ کردیا، ڈی ایس پی لیاقت آباد خالد جاوید نے بتایا کہ شاہد کا کرائم ریکارڈ سامنے نہیں آیا تاہم پولیس میجر کلیم کیس کے بارئے میں معلومات حاصل کررہی ہے کہ مقتول شاہد اس میں نامزد ملزم تھا کہ نہیں اسکے بعد مزید تفتیش کا دائرہ وسیع کیا جائے گا۔