ڈاکٹر ماہا خودکشی کیس میں ملزم جنید کی ضمانت منظور

    ڈاکٹر ماہا خودکشی کیس میں ملزم جنید کی ضمانت منظور

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


کراچی (این این آئی)کراچی کے علاقے گزری میں ڈاکٹر ماہا علی خودکشی کیس میں وجہ خودکشی بننے کے مقدمے میں سندھ ہائی کورٹ نے ملزم جنید خان اور دیگر کی ضمانتیں کنفرم کرنے کے احکامات جاری کر دیئے۔سندھ ہائی کورٹ کے جسٹس عمر سیال نے گزشتہ سماعت پر محفوظ کیا گیا فیصلہ سنایا، کیس میں ملزم جنید خان کی طرف سے عامر منصوب ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔ہائی کورٹ نے ڈاکٹر ماہا علی کی خودکشی کی وجہ بننے کے مقدمے کی تفتیش میں دوہرا رویہ معیار اپنانے پر پولیس کے تفتیشی افسر سب انسپکٹر شرافت علی کی سخت سرزنش کی۔عدالت نے تفتیشی افسر سے استفسار کیا کہ اسی مقدمے کے ایک مرکزی ملزم کو کس طرح کیس سے نکال دیا گیا؟ مرکزی ملزم کو کیس سے نکالنے کے بعد تین ماہ گزر گئے ہیں مگر استغاثہ نے اس فیصلے کے خلاف اپیل کیوں نہیں کی؟ہائی کورٹ نے تفتیشی افسر سے یہ بھی استفسار کیا کہ ملزم جنید خان پر دفعہ 337 جے کس قانون کے تحت لاگو کی گئی؟ ملزم جنید خان اور دیگر کے خلاف پولیس کے پاس کیا شواہد ہیں۔؟عدالت کے استفسار پر تفتیشی افسر سب انسپکٹر شرافت علی نے نفی میں سر ہلایا اور سال 2018 کے ایک واقعہ کے ثبوت کے طور پر تفتیشی افسر نے ایک یو ایس بی عدالت کو دکھائی، جس پر عدالت نے سخت برہمی کا اظہار کیا اور کہا کہ کیا ایک یو ایس بی کی بنیاد پر ملزم کو سزا دے دی جائے؟واضح رہے کہ ڈاکٹر ماہا نے دو ماہ قبل کراچی میں مبینہ طور پر خود کو گولی مار کر خودکشی کی تھی، جبکہ ڈاکٹر ماہا کے والد کی دائر درخواست میں بیٹی کے دوست، ایک اسپتال کے ڈینٹسٹ اور ڈاکٹر کو نامزد کیا ہے اور ان افراد پر ماہا کو تشدد کا نشانہ بنانے، زخمی کرنے اور نشے کا عادی بنانے کا الزام بھی عائد کیا گیا ہے۔