امریکہ کی جانب سے مذہبی آزادیوں کی فہرست میں شامل کرنے پر پاکستان نے شدید رد عمل جاری کر دیا
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )پاکستان نے مذہبی آزادیوں کی فہرست میں شامل کرنے کے امریکی فیصلے پر مایوسی کا اظہار کیاہے اور کہاہے کہ امریکی کمیشن کی سفارش کے باوجود بھارت کو فہرست میں شامل نہ کر کے امتیازی سلوک کیا گیا،
ترجمان دفتر خارجہ ممتاز بلوچ نے ہفتہ وار بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو اس وقت مشرقی ایشیا کے تین روز کے دورے پر ہیں ، وزیر خارجہ نے انڈونیشین ہم منصب سمیت اہم ملاقاتیں کی ہیں ، انڈو نیشین وزیر خارجہ سے ملاقات میں دونوں رہنماﺅں کا تعاون بڑھا نے پر اتفاق ہوا، پاکستان اور انڈو نیشیا نے وزارتی کمیشن بنانے کے ایم او یو پر دستخط کیئے ،وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری آج رات سنگا پور جائیں گے ،وزیر خارجہ سنگا پور کے دورے کے دوران اعلیٰ قیادت سے ملااتیں کریں گے ۔
انہوں نے بتایا کہ سیکرٹری آئی او سی 11 سے 12 دسمبر تک پاکستان کا دورہ کریں گے ، سیکرٹری آئی او سی آزاد کشمیر کا بھی دورہ کریں گے ، اپنے دورے کے دوران سیکرٹری آئی او سی وزیراعظم پاکستان سے ملاقات بھی کریں گے ، کابل میں پاکستانی سفارتخانے پر حملہ تشویشناک ہے ، پاکستان نے اپنی تشویش سے افغانستان کو آگاہ کیاہے ، پاکستان نے ایک مرتبہ پھر سے پاکستانی سفارتخانے پر حملہ کرنے والوں خو کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیاہے ۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہناتھا کہ بھارت مذہبی آزادی کی دھجیاں اُڑا رہاہے ، بھارت نے پاکستانی بلائنڈکرکٹ ٹیم کو ویزے دینے سے انکار کر دیا ، بھارت کھیلوں میں سیاست لاتاہے ، پاکستانی ٹیم کو ورلڈ کپ میں شرکت سے محروم کیا گیا ، پاکستان کو مذہبی آزادیوں کی فہرست میں شامل کرنے کے امریکی فیصلے پر مایوسی ہوئی ،بھارت کو فہرست میں شامل نہ کر کے امتیازی سلوک کیا گیا ،امریکی کمیشن کی سفارش کے باوجود بھی بھارت کر فہرست میں شامل نہیں کیا گیا ، دفتر خارجہ کالعدم تنظیموں کے حوالے سے امریکی الزامات مسترد کرتے ہیں، پاکستان نے طویل عرصے تک دہشتگردی کا سامنا کیا ، بھارت پاکستان میں دہشتگردی کروا رہاہے ، پاکستان نے بڑے جانی نقصانات کا سامنا کیاہے ، پاکستان دہشتگردی سے متاثرہ ملک ہے ۔