’جس نے اغواءکیا اس ہی سے محبت ہوگئی کیونکہ۔۔۔‘ شدت پسندوں کے ہاتھوں اغواءہونے والی لڑکی کی ایسی کہانی کہ جان کر کوئی بھی دنگ رہ جائے
ابوجہ(مانیٹرنگ ڈیسک) کسی لڑکی کو اغواءکرکے زبردستی شادی کرنے والا شخص یقینا اس کے لیے دنیا کا بد ترین شخص ہوتا ہو گا لیکن نائیجیریا میں ایک لڑکی کو اسی شخص سے محبت ہو گئی کہ جس نے اسے اغواءکرکے زبردستی اپنی بیوی بنا لیا تھا۔ شدت پسند تنظیم بوکوحرام نے 2014ءکے آغاز میں زارا جان نامی لڑکی کے گاﺅں پر حملہ کیا، ان کے گھر مسمار کر دیئے اور دیگر لڑکیوں کے ہمراہ زارا کو بھی اغواءکرکے لے گئے۔ بعد ازاں ایک شدت پسند کمانڈر نے زارا سے شادی کر لی۔ اغواءکے 2سال بعد نائیجرین فوج زارا کو بازیاب کروانے میں کامیاب ہو گئی لیکن رہائی پانے کے بعد زارا نے ایک حیران کن بات کر دی۔ زارا کا کہنا تھا کہ وہ اپنے شدت پسند شوہر سے محبت کرتی ہے اور اس کے پاس واپس جانا چاہتی ہے۔
مزید جانئے: سعودی شہری نے دریا دلی کے تمام ریکارڈ توڑ ڈالے، غیر ملکی دوست کی خواہش پوری کرنے کیلئے اپنا سب سے قیمتی اثاثہ بیچ ڈالا، حسن سلوک کا ایسا واقعہ کہ مثال ڈھونڈنا مشکل
عالمی خبررساں ایجنسی روئٹرز کی رپورٹ کے مطابق بازیابی کے بعد زارا کا طبی معائنہ کیا گیا جس میں انکشاف ہوا کہ وہ اس شدت پسند کے بچے کی ماں بننے والی ہے، اس پر زارا کی خوشی کا ٹھکانہ ہی نہ رہا۔ اس کا کہنا تھا کہ وہ اس بچے کو جنم دے گی تاکہ یہ بڑا ہو کر اپنے باپ کی جگہ لے سکے۔ زارا کے خاندان کے بعض افراد نے اس کے موقف کی تردید کی اور اسقاط حمل کروانے کو کہا لیکن کچھ لوگ زارا کے حق میں کھڑے ہو گئے، انہوں نے کہا کہ ہم باپ کے جرم کی سزا اس کے بچے کو نہیں دے سکتے۔ خاندان والوں نے اس معاملے پر اکثریت سے فیصلہ دے دیا کہ زارا بچے کو جنم دے گی۔ اس بچے کا نام عثمان رکھا گیا ہے۔ واضح رہے کہ جب زارا کو اغواءکیا گیا اس کی عمر محض 14سال تھی۔