پاکستان فٹبال فیڈریشن نئے ٹیلنٹ کوابھارنے کیلئے کوشاں

پاکستان فٹبال فیڈریشن نئے ٹیلنٹ کوابھارنے کیلئے کوشاں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد(اے پی پی) پاکستان فٹ بال فیڈریشن کے نائب صدر اور پنجاب فٹ بال ایسوسی ایشن کے صدر سردار نوید حیدر نے کہا ہے کہ پاکستان فٹ بال فیڈریشن ملک میں فٹ بال کے ٹیلنٹ کو ابھارنے کے لئے تمام وسائل بروئے کار لائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز ’’میڈیا‘‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل فٹ بال اکیڈمی کے قائم کیلئے پاکستان سپورٹس بورڈ کے ساتھ معاملات چل رہے اور یہ اکیڈمی پاکستان سپورٹس کمپلیکس اسلام میں بنائی جائے گی۔ نیشنل فٹ بال اکیڈمی کے قیام کا فیصلہ گزشتہ دنوں وفاقی وزیر بین الصوبائی رابطہ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کے ساتھ فیڈریش کے ایک وفد کی ملاقات کے دوران کیا گیا۔ وفد کی قیادت پاکستان فٹ بال فیڈریشن کے صدر انجینئر سید اشفاق حسین نے کی اور میرے سمیت وفد کے ہمراہ فیڈریشن کے نائب صدور رکن قومی اسمبلی ملک محمد عامر ڈوگر، ظاہر علی شاہ اور جنرل سیکرٹری سید شرافت حسین بخاری تھے۔ سردار نوید حیدر نے کہاکہ پاکستان فٹ بال فیڈریشن کے صدر انجنیئر سید اشفاق حسین سمیت تمام عہدیداروں کی خواہش ہے کہ ملک میں فٹ بال کی ترقی کیلئے گراس روٹ سطح پر کام کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ صوبوں اور ریجنز میں گراس روٹ لیول پر انٹر سکولز فٹ بال مقابلوں کا انعقاد بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان فٹ بال فیڈریشن کے زیراہتمام مختلف ایج کیٹگریز جن میں انڈر ۔16، انڈر ۔19 اور انڈر۔23 فٹ بال ٹورنامنٹس کے انعقاد کا پروگرام بنا رہی ہے اور اس سلسلہ میں تمام فیصلے مشاورت سے پاکستان فٹ بال فیڈریشن کے آئندہ اجلاس میں کئے جائیں گے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ چیلنج کپ اور آل پاکستان ٹورنامنٹس کے دوران کھلاڑیوں کا انتخاب میرٹ کی بنیاد پر کیا جائے گا، ان کھلاڑیوں کو بعد میں فیڈریشن مدعو کرکے فائنل ٹرائلز میں شامل کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب فٹ بال ایسوسی ایشن کا اجلاس آئندہ ماہ ہوگا۔
جس میں ایسوسی ایشن کی آئندہ سرگرمیوں کا اعلان تمام ارکان کی مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ غلط تاثر ہے کہ ملک میں فٹ بال میں گروپنگ چل رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت کسی جگہ کوئی گروپنگ نہیں ہے کیونکہ پاکستان فٹ بال فیڈریشن کے الیکشن سپریم کورٹ آف پاکستان کی نگرانی میں ہوئے ہیں، اس انتخابات کو تمام فریفین نے سچے دل سے قبول کیا ہے۔