سربراہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کی تعیناتی اور ڈگری اسلام آباد ہا ئی کورٹ میں چیلنج
اسلام آباد(صباح نیوز)ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی ( ڈریپ ) کے سی ای او شیخ اختر کی جعلی ڈگری کو اسلام اباد ہا ئی کورٹ میں چیلینج کر دیاگیا۔ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کے ڈپٹی ڈائریکٹرڈاکٹر عبید علی کی جانب سے اسلام آبا د ہائی کورٹ میں رٹ دائر کی گئی ہے ۔ ڈریپ کے سی ای او کے خلاف دائر کی جانے والی رٹ پیٹیشن کا نمبر 520\2019 ہے جسے وکیل علی نواز کھرل کے توسط سے دائر کیا گیا ہے ۔دائر کی گئی رٹ پٹیشن کے مطابق سی ای او شیخ اختر حسین کی پی ایچ ڈی کی جعلی ڈگری کو چیلنج کیا گیا ہے ۔ پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ ایک جعلی ڈگری ہولڈ سی او ڈریپ کیسے بن سکتا ہے اورایک جونئیر افسر کو کس طرح ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کا سربراہ بنایا گیا ہے ۔ پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ انٹریوز کا طریقہ کار غلط تھا اور سی او کی تعیناتی کو کالعدم قرار دیا جائے ۔رٹ پٹیشن میں کہا گیا ہے کہ ڈریپ کے سی اوی او گزشتہ 17 سال سے 10 ہزار روپے لاوئنس بھی لے رہے تھے۔وہ بھی فوری واپس لیا جائے ان کی تعیناتی سے ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کا وقار مجروح ہو ا ہے ۔رٹ میں کہا گیا ہے کہ شیخ اختر حسین نے نیب کی تفتیش سے بچنے کیلئے نیب میں اپنا مردہ ہونے کا سرٹیفکیٹ بھی جمع کرایا ہے جو بدنامی کا باعث ہے ۔