ایل این جی کیس، شاہد خاقان عباسی کا نیب میں پیش ہونے کا فیصلہ
اسلام آباد(صباح نیوز) سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ نواز کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے ایل این جی کیس میں مبینہ خردبرد پر ہونے والی قومی احتساب بیورو(نیب) کے نوٹس پر پیش ہونے کا فیصلہ کرلیا ہے۔ شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ بیرون ملک ہونے کی وجہ سے آج جمعہ کو نیب کے دفتر پیش نہیں ہوسکتا، 18 فروری کو وطن واپسی پر پیش ہوجاوں گا۔نیب راولپنڈی نے سابق وزیراعظم کو 19 فروری کو پھر طلب کرلیا ہے۔ شاہد خاقان عباسی کو ایل این جی معاہدے سے متعلق ریکارڈ ہمراہ لانے کی ہدایت بھی کی گئی ہے۔نیب نوٹس میں کہا گیا ہے کہ سابق وزیراعظم 19 فروری صبح 10 بجے پیش ہوں۔یاد رہے کہ ن لیگ کے سابق دور حکومت میں اس وقت کے وزیر پیٹرولیم شاہد خاقان عباسی نے قطر کے ساتھ ایل این جی درآمد کرنے کا معاہدہ کیا تھا۔شاہد خاقان عباسی پر الزام ہے کہ انہوں نے ایل این جی کی درآمد اور تقسیم کا 220 ارب روپے کا ٹھیکہ دیا جس میں وہ خود حصہ دار ہیں۔گزشتہ سال 28 ستمبر کو سپریم کورٹ نے ایک شہری کی درخواست پر ایل این جی معاہدے کی تفصیلات طلب کی تھیں۔اس وقت کے چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے حکم دیا تھا کہ بتایا جائے قطر سے معاہدہ کرتے وقت شفافیت کو مدنظر رکھا گیا کہ نہیں۔سپریم کورٹ میں درخواست گزار نے مقف اختیار کیا کہ مہنگے داموں ایل این جی درآمد کا معاہدہ کیا گیا جس سے ملک کو اربوں ڈالر کا نقصان ہورہا ہے