شہباز شریف پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ سے استعفیٰ دیں ،وفاقی کابینہ کا مطالبہ

شہباز شریف پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ سے استعفیٰ دیں ،وفاقی کابینہ کا ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


اسلام آباد ( سٹاف رپورٹر ، مانیٹرنگ ڈیسک ،آن لائن) وفاقی حکومت نے اپوزیشن لیڈر شہبازشریف سے چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کے عہدے سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کردیا۔ وزیر اطلاعا ت فواد چودھری نے کہاہے کہ ماضی میں این آر او ہوتے رہے ہیں، پاکستان کی تاریخ کی وجہ سے لوگوں کاخیال ہے کہ کچھ نہ کچھ ہوجائیگا لیکن لوگ اپنی غلط فہمی دور کرلیں ، اس سے قبل اداروں کی سوچ مختلف ہوتی تھی لیکن اس وقت فوج اورحکومت میں بہترین تعلقات موجود ہیں۔ کابینہ جلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فواد چودھری نے کہاہے کہ کابینہ اجلاس میں اشیائے ضروریہ کی قیمت کے تعین کا جائزہ لیا گیا، سبزیوں اور دالوں کی قیمتوں میں کمی آئی ہے، پٹرول کی قیمتوں میں بھی نمایاں کمی آئی، سیمنٹ، ڈیزل، بجلی اور ٹرانسپورٹ کے کرایوں میں اضافہ ہوا ہے، منافع خوری کو قابو کرنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں، قیمتوں کا باریک بینی سے جائزہ لینے کے لیے پرویز خٹک کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی ہے، موجودہ حکومت کے پہلے 6 ماہ میں مہنگائی کی شرح 1.8 فیصد ہے جب کہ (ن) لیگ کے دورِ حکومت کے پہلے 6 ماہ میں مہنگائی کی شرح 6.5 تھی۔ غریب ترین لوگوں کے لیے صحت کارڈ کا اجرا کیا گیا ہے، اگلے مرحلے میں فنکاروں اور صحافیوں کیلئے بھی ہیلتھ کارڈ جاری کئے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ پبلک اکاونٹس کمیٹی کے دفتر کو سیاسی مقاصد کیلئے استعمال جبکہ نیب کیسز میں ملوث دیگر ملزموں کو بھی کمیٹی میں شامل کیا جا رہا ہے، اربوں روپے کی کرپشن کرنے والوں کو پی اے سی میں شامل کرنے کی بات کی گئی۔ جس پر وفاقی کابینہ نے تشویش کا اظہار کیا ہے، چیئر مین پی اے سی شہباز شریف مطلوب افراد کو بچانے کی کوشش کر رہے ہیں،پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کے دفتر کو استعمال کرنے پر شہباز شریف کو اخلاقی طور پر مستعفی ہوجانا چاہئے ، ان کا کہنا تھاکہ اجلاس میں منسٹر انکلیوز کے گھر خالی کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ مشاہد اللہ منسٹر انکلیو میں گھر پر قبضہ کر کے بیٹھے ہوئے ہیں،اس حوالے سے وزیراعظم نے حکم دیا ہے کہ قانون کے مطابق سلوک کرتے ہوئے اسے لوگوں سے گھروں کوخالی کروایاجائے۔فواد چودھری کا کہنا تھا کہ سیاحت کے فروغ کیلئے حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات پر بات کرتے ہوئے فواد چودھری نے بتایا کہ پرتگال اور فرانس کے بعد 8 اور یورپی ممالک پاکستان کے لئے ٹریول ایڈوئراری تبدیل کر رہے ہیں، یہ بہت بڑی کامیابی ہے، اس سے پاکستان میں ٹورازم کا انقلاب آئے گا، علیم خان کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وفاقی کابینہ اجلاس میں عبدالعلیم خان کی گرفتاری کے حوالے سے بات نہیں ہوئی، ایسا نہیں لگنا چاہئے کہ تواز ن قائم کیاجارہاہے ، ایک ادھر اور ایک ادھر سے پکڑا جائے۔ انہوں نے کہا کہ نیب کے اختیارات کم کرنے کے بجائے بڑھانے کی ضرورت ہے کیونکہ احتساب پاکستان کیلئے ضروری ہے۔فواد چوہدری نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے دورحکومت میں مہنگی گیس کا معاہدہ کیا گیا جس پر سبسڈی دینی پڑتی تھی، کابینہ اجلاس میں اضافی گیس بل پر بیرونی آڈٹ کی ہدایت کی گئی ہے۔وفاقی وزیر اطلاعات نے مزید کہا کہ نیب کے اختیارات میں کمی نہیں کررہے، اسے طاقتور کرنے کی ضرورت ہے، نیب کی کارروائی میں غیرجانبداری ور شفافیت انتہائی لازم ہے۔ان کا کہناتھا کہ کابینہ اجلاس میں علیم خان کی گرفتاری پر کوئی بات نہیں ہوئی۔وزیر اطلاعات نے کہا کہ فوج اور حکومت کے درمیان تاریخ کی بہترین کو آرڈینیشن ہے۔
فواد چوہدری