احسان اللہ احسان کا مبینہ فرار ، سانحہ اے پی ایس کے شہید بچوں کے والدین نے آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کے خلاف بڑا قدم اٹھالیا

احسان اللہ احسان کا مبینہ فرار ، سانحہ اے پی ایس کے شہید بچوں کے والدین نے ...
احسان اللہ احسان کا مبینہ فرار ، سانحہ اے پی ایس کے شہید بچوں کے والدین نے آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی کے خلاف بڑا قدم اٹھالیا

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

پشاور (ڈیلی پاکستان آن لائن) کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے ترجمان احسان اللہ احسان کے مبینہ طور پر فرار ہونے کے بعد سانحہ اے پی ایس میں شہید ہونے والے بچوں کے والدین نے پشاور ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔ شہید بچوں کے والدین نے عدالت سے مختلف حکومتی شخصیات کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کی استدعا کی ہے۔
انگریزی اخبار ڈان کی رپورٹ کے مطابق پشاور ہائیکورٹ میں درخواست اے پی ایس فورم کے صدر فضل خان ایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی ہے۔ انہوں نے اپنی درخواست میں آرمی چیف، ڈی جی آئی ایس آئی ، وفاقی اور صوبائی سیکرٹریز میں فریق بنایا ہے اور الزام عائد کیا ہے کہ مذکورہ بالا افراد نے احسان اللہ احسان کی رہائی کے حوالے سے پشاور ہائیکورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کی ہے۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ عدالت کے واضح احکامات کے باوجود یہ بات سامنے آئی ہے کہ احسان اللہ احسان کو ایک عالیشان گھر فراہم کیا گیا تھا جہاں سے وہ فرار ہونے میں کامیاب ہوا ہے۔ درخواست میں ذکر کیے گئے فریقین نے عدالت کو یہ یقین دہانی کرائی تھی کہ احسان اللہ احسان کے خلاف فوجی عدالت میں کارروائی کی جائے گی لیکن اسے انصاف کے کٹہرے میں لانے کیلئے کوئی کارروائی نہیں کی گئی حالانکہ اس نے سانحہ اے پی ایس کی ذمہ داری قبول کی تھی۔
خیال رہے کہ اپریل 2018 میں پشاور ہائیکورٹ نے احسان اللہ احسان کواس وقت تک رہا کرنے سے روک دیا تھا جب تک کہ متعلقہ عدالت اس کے کیس کا فیصلہ نہیں کردیتی ، یہ فیصلہ اے پی ایس فورم کی اس درخواست پر دیا گیا تھا جس میں خدشات ظاہر کیے گئے تھے کہ حکومت ممکنہ طور پر احسان اللہ احسان کو رہا کرسکتی ہے۔