لوگوں نے دنیا کی دوسری سب سے بڑی سونے کی والٹ سے اپنا سونا نکالنا شروع کردیا، لمبی قطاریں، وجہ سامنے آگئی

لندن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تجارتی پالیسیوں اور نئے ٹیرف کے خطرات کے باعث سونے کی مانگ میں غیر معمولی اضافہ ہوگیا ہے، جس کی وجہ سے برطانیہ میں محفوظ سونے کو نکالنے کے لیے تاجروں کو کئی ہفتوں تک انتظار کرنا پڑ سکتا ہے۔
سی این این کے مطابق برطانیہ کے بینک آف انگلینڈ میں موجودسونا نکالنے کے تمام سلاٹس مکمل طور پر بک ہو چکے ہیں کیونکہ مارکیٹ کے کھلاڑی تیزی سے اس قیمتی دھات کو امریکہ منتقل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ وہاں سونے کی قیمت عالمی مارکیٹ کے مقابلے میں زیادہ ہو چکی ہے کیونکہ خدشہ ہے کہ ٹرمپ کے مجوزہ ٹیرف کی وجہ سے درآمدات مہنگی ہو جائیں گی جس سے سپلائی میں شدید کمی واقع ہو سکتی ہے۔
بینک آف انگلینڈ کے نائب گورنر برائے مارکیٹس اینڈ بینکنگ ڈیو ریمزڈن نے صحافیوں کو بتایا "امریکی گولڈ مارکیٹ لندن مارکیٹ کے مقابلے میں زیادہ قیمت پر ٹریڈ ہو رہی ہے، اور ہمارے والٹس میں رکھے گئے سونے کے مالکان اس قیمت کے فرق کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔"
ان کے مطابق بینک آف انگلینڈ جو دنیا میں نیویارک فیڈرل ریزرو کے بعد سب سے بڑا سونے کا ذخیرہ رکھتا ہے، اس وقت شدید دباؤ میں ہے کیونکہ کئی تاجر اپنی سونے کی سلاخیں واپس نکالنے کے لیے قطار میں لگ چکے ہیں۔ بینک آف انگلینڈ کے زیرِ نگرانی 4 لاکھ سے زائد سونے کی سلاخیں موجود ہیں جن کی مالیت اربوں پاؤنڈز میں ہے۔ تاہم، بینک کے مطابق رواں سال کے آغاز سے ہی اس کے ذخائر میں تقریباً دو فیصد کمی آ چکی ہے۔
گزشتہ چند ہفتوں میں سونے کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے، کیونکہ سرمایہ کار ٹرمپ کے ٹیرف منصوبوں سے خوفزدہ ہو کر محفوظ سرمایہ کاری کے طور پر سونے کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ اس کے علاوہ روس یوکرین جنگ اور مشرق وسطیٰ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی نے بھی سونے کی طلب میں اضافہ کر دیا ہے۔