کھیلوں ،کھلاڑیوں کے فروغ کی اصل نرسریاں

کھیلوں ،کھلاڑیوں کے فروغ کی اصل نرسریاں
کھیلوں ،کھلاڑیوں کے فروغ کی اصل نرسریاں

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

18 کروڑ سے زائد آبادی کے ملک اسلامی جمہوریہ پاکستان میں الحمدللہ 10کروڑ سے زائدتعداد نوجوان لڑکوں اورلڑکیوں کی ہے۔اسی طرح سکولوں او ر دینی مدارس میں پڑھنے والے طلبہ کی تعداد بھی 3کروڑ ہے۔ یہی عصری ،دینی تعلیم کے مراکز پاکستان کا تعلیمی ، جسمانی،نصابی ،غیر نصابی ،ادبی،انتظامی،معاشی ، سماجی، معاشرتی ترقی کا روشن مستقبل ہے۔یورپ اور دیگر ، ممالک اپنی حکومتوں کی جانب سے خاندانی منصوبہ بندیوں کے غلط فیصلوں سے نوجوان نسل سے محروم نظر آتے ہیں۔ یورپ میں ایشیائی ممالک پاکستان ،انڈیا ،بنگلہ دیش کے نوجوان ان ممالک میں ہر میدان میں آگے نظر آتے ہیں۔ یہ ممالک اپنے بچے کھچے سٹرکچر کو کھیلوں اور سیاحت کے مضبوط سٹرکچر کو پروان چڑھا کر دنیا پر حکمرانی کر رہے ہیں۔زرمبادلہ بھی بنارہے ہیں او ر صحت مند سرگرمیوں کو بھی فروغ دے رہے ہیں۔پاکستان ہر طرح کے وسائل سے مالا مال ہے، لیکن کمزور مینجمنٹ کی وجہ سے ٹیلنٹ تہس نہس ہو رہا ہے۔ایک وقت تھا جب ہاکی کا کھیل پاکستان میں مقبول ترین کھیل تھا ۔70منٹ کے اس کھیل میں شہروں ،دیہاتوں میں سرکاری ٹیلی ویژن کی سکرین کے سامنے لوگ انہماک سے اس کھیل سے محظوظ ہو تے تھے۔


آج پاکستان میں کرکٹ کا کھیل مقبول ہے ۔ہر گلی ،محلے،گاؤں ،چوراہوں پر کرکٹ کھیلی جاتی ہے ۔بڑی خوشی کی بات ہے کہ بچے ،نوجوان اور جوان کسی مثبت سرگرمی میں تو مصروف ہیں،یہی گرا س روٹ پر کرکٹ کھیلنے والے بچے مستقبل میں قومی،ڈومیسٹک، کرکٹ کھیلتے ہیں،جس سے ملک و قوم کا فخر بلند ہوتا ہے۔ لاہوریوں کی خوش قسمتی ہے کہ انہیں کھیلوں کی نشوونمااورمثبت تعمیری سرگرمیوں کو فروغ دینے والا ایک شخص میسر ہے جو کہ لاہور ،قصور،شیخوپورہ ،ننکانہ صاحب میں عوام کی فلاح و بہبوداور ترقیاتی منصوبوں کے علاوہ نوجوانوں کی مثبت ذہن سازی او ر انہیں صحت مند سرگرمیوں کو فروغ دینے کے لئے بھی کام سرانجام دے رہا ہے،اس شخص کانام محمد عبداللہ خان سنبل ہے۔ان کا کہنا ہے کہ سکول سطح پر کرکٹ کے فروغ سے ہی قومی سطح پر بہترین ٹیلنٹ سامنے آسکتا ہے اس حوالے سے وہ اپنے ڈویثرن کے چاروں اضلاع میں سکولوں کی سطح پر کرکٹ ٹورنامنٹس کروانے جارہے ہیں اس کے بعد ڈویژنل سطح پر کمشنر سکول کرکٹ کپ 8فروری سے ہوگا۔اس ٹورنامنٹ میں فاتح اور رنز اپ ٹیمیں حصہ لیں گی۔ کوراٹر ز اور سیمی فائنل لاہور جم خانہ کرکٹ گراؤنڈ اور فائنل میچ قذافی سٹیڈیم میں کھیلاجائے گا۔ میر ی اس حوالے سے خوب سے خوب تر والی تجویز یہ ہے کہ کرکٹ کے ساتھ ہاکی ،فٹبال ،سافٹ والی بال،شوٹنگ والی بال ،کبڈی،ریسلنگ،جمناسٹک ،ہینڈ بال، ٹیبل ٹینس، باکسنگ ،سوئمنگ ،باسکٹ بال و دیگر آؤٹ و ان ڈور کھیلوں کے بھی کروائے جائیں۔ملک میں کچھ جگہوں پر گورنمنٹ کی سطح پر جمنیزیم، پلے گراؤنڈ موجود ہیں اور کئی غیر سرکاری سپورٹس تنظیموں کے اپنی سطح پر جمنزیم موجود ہیں۔کرکٹ کی طرح دیگر کھیلوں کے مقابلے سکولوں کی سطح پر منعقد کروا کر ونرز اور رنز اپ ٹیموں کے درمیان مقابلے پنجاب سپورٹس بورڈ سٹیڈیم، پنجاب فٹبال سٹیڈیم ،نیشنل ہاکی سٹیڈیم میں کروائے جائیں۔اسی طرح ونر اور رنرز اپ ٹیموں کے نمایاں و انفرادی کارکردگی کے حامل کھلاڑیوں کو منتخب کر کے سپورٹس بورڈ میں ان کی رجسٹریشن کی جاے۔اس ضمن میں یہ بھی عرض ہے کہ پاکستان میں کھیلوں کو پروموٹ کرنے کے لئے بڑے سرکاری ادارے ،نیشنل ،ملٹی نیشنل کمپنیاں اور بہت سی سماجی شخصیات جو کہ پہلے بھی خدمت خلق کے بڑے عظیم الشان منصوبے چلاکر انسانیت کی خدمت کر رہی ہیں ان کو بھی شامل کیا جائے۔ انہی سکولوں کے بچوں نے اگلے مرحلے میں کالجوں میں جانا ہے وہاں پر سرکاری و نیم سرکاری اورنجی کالجوں کی انتظامیہ کو ان سپورٹس مینوں کا ڈیٹا مہیا کیا جائے تاکہ ان تعلیمی اداروں کی انتظامیہ کھیلوں اور کھلاڑیوں کی غیر نصابی سرگرمیوں کی سطح پر ان کھلاڑیوں کو اولیت دے یوں ایک میکنزم اور سپلائی چین کی صورت میں کھلاڑی اتنے بلاصلاحیت ہو جائیں کہ وہ عالمی سطح کے مقابلوں ،ایشین سیف اور اولمپکس میں کوالیفائی کر سکیں گے اور ماضی کی طرح ہاکی ، کرکٹ کے ورلڈ چیمپئن کی طرح دیگر کھیلوں میں بھی طلائی تمغے حاصل کرنے کے لئے بارش کا پہلا قطرہ ثابت ہو سکیں گے۔پاکستان میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں، کیونکہ ہم دیار غیر میں تعلیمی ،سیاسی ،سماجی سطح پر نمایاں کامیابی حاصل کر کے ان ممالک میں پاکستان کا سر فخر سے بلند کر سکتے ہیں:

نہیں ہے نا امید اقبال اپنی کشت ویراں سے
ذرہ نم ہو تو یہ مٹی بہت زرخیز ہے ساقی


جب ڈویژنل سطح پر کرکٹ کے مقابلے اختتا م پذیر ہوں تو بیٹنگ،باؤلنگ،فیلڈنگ ،وکٹ کیپنگ ،سنچری ففٹی اور بہترین آل راؤنڈرز کھلاڑیوں کو پاکستان کرکٹ بورڈ کے عہدیداروں سے مل کر ان بچوں کو نیشنل کرکٹ اکیڈمی میں کرکٹ کھیلنے کے لئے بھجوانے کا اہتمام کیا جائے۔ہاکی کے نمایاں کھلاڑیوں کو قومی ہاکی اکیڈمی فٹبال کے کھلاڑیوں کو پنجاب فٹبال سٹیڈیم میں پاکستان فٹبال فیڈریشن ،والی بال ،ہینڈ بال ،باکسنگ و دیگر کھلاڑیوں کو پنجاب سپورٹس بورڈ ،پاکستان اولمپکس فیڈریشن کے پاس ان کھلاڑیوں کو بھجوائیں تاکہ فیڈریشنز ان کھلاڑیوں کو بین الاضلاعی صوبوں کے مقابلوں کے لئے کوالیفائی راؤنڈز کے لئے بھرپور تیاری کروائیں۔ مَیں کمشنر لاہور ڈویژن سے خصوصی درخواست کروں گا کہ وہ اپنے دفتر سے ملحق گورنمٹ اسلامیہ ہائی سکول اور گورنمنٹ چشتیہ ہائی سکول کے بچوں کے درمیان کرکٹ میچ گورنمنٹ اسلامیہ ہائی سکول کی گراؤنڈ میں انعقاد کروا کر بطور انتظامی افسر و سپورٹس مین کی حیثیت سے بھی شریک ہوں۔

مزید :

کالم -