نواز شریف 30 سالہ محنت سے کرپشن میں ماہر ہو گئے، جھوٹ بول بول کر موٹو گینگ کی شکلیں بدل گئیں، پانامہ میں انصاف مل گیا تو کسی طاقتور کو عوام کا پیسہ چوری کرنے کی جرات نہیں ہو گی: عمران خان

نواز شریف 30 سالہ محنت سے کرپشن میں ماہر ہو گئے، جھوٹ بول بول کر موٹو گینگ کی ...
نواز شریف 30 سالہ محنت سے کرپشن میں ماہر ہو گئے، جھوٹ بول بول کر موٹو گینگ کی شکلیں بدل گئیں، پانامہ میں انصاف مل گیا تو کسی طاقتور کو عوام کا پیسہ چوری کرنے کی جرات نہیں ہو گی: عمران خان

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

بہاولپور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ نواز شریف نے 30سال اتنی محنت کی کہ کرپشن میں ماہر ہو گئے، سارا کیس یہ ہے کہ نواز شریف نے مریم نواز کے نام پر پراپرٹی بنائے اور جس پیسے سے بنائی وہ سارا پیسہ چوری کا تھا۔ جھوٹ بول بول کر موٹو گینگ کی شکلیں بدل گئیں، فضل الرحمان وزیراعظم کے ایجنٹ بنے ہیں، وہ کچھ بھی کر لیں اب اپنے آپ کو اور نواز شریف کو سونامی سے نہیں بچا سکتے۔ پانامہ میں انصاف مل گیا تو پاکستان بدل جائے گا اور کسی طاقتور کو جرات نہیں ہو گی کہ عوام کا پیسہ چوری کر سکے۔

میں پریکٹس کر کے اچھا کھلاڑی بنا ،نواز شریف کرپشن کر کر کے اس کے ماہر بن گئے :عمران خان
تفصیلات کے مطابق بہاولپور میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ نواز شریف اور ان کے بچوں نے کبھی یہ تسلیم نہیں کیا کہ ان کی باہر جائیداد ہے لیکن ان کی قسمت بری کہ ان کا پانامہ میں ان کا نام آ گیا اور یہ پھنس گئے۔ ہم 200 سال بھی کوشش کرتے رہتے تو ان کی کرپشن کا پتہ ہی نہ چلتا، یہ تو بھلا ہو پانامہ میں کام کرنے والے نیک شخص کا، جس نے ای میلز چوری کر کے بھانڈا پھوڑ دیا۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ میں نام سامنے آنے کے بعد نواز شریف نے یہ کہنا شروع کر دیا کہ میر ے 2 ذہین بچوں نے باہر اربوں روپیہ بنا لیا ہے، حسن شریف جو 1999ءمیں پڑھائی کر رہا تھا، دو سال بعد ارب پتی بن جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مریم نواز شریف کے پاس بھی کچھ نہیں اور یہ اس لئے کہتے تھے کہ وہ نواز شریف کے زیر کفالت تھیں، 2006ءمیں لندن کے چار فلیٹس کی قیمت 400 کروڑ روپے تھی۔ اب ان کے بقول نا مریم نواز کے پاس پیسہ تھا اور نہ نواز شریف کے پاس پیسہ تھا اور کہا یہ جا رہا تھا کہ لندن میں مقیم بچوں نے رقم کما کر فلیٹ خریدے۔
یہ ہوتی ہے اللہ کی پکڑ! ایک آف شور کمپنیز کی فنانشل انویسٹی گیشن ایجنسی نے خط لکھا اس کمپنی کو جس نے کمپنیاں بنائی ہوئی تھیں اور پھر ان کے پیچھے فلیٹ چھپائے ہوئے تھے، اس خط میں پوچھا گیا کہ 2 کمپنیوں کے مالک کون ہیں؟ ابتدائی طور پر تو نہ بتایا گیا لیکن جب بتایا گیا تو مریم نواز شریف کا نام آ گیا۔ یہ ہے سارا کیس! نواز شریف نے مریم نواز کے نام پر پراپرٹی لی اور جس پیسے سے یہ پراپرٹی خریدی گئی وہ پیسہ پاکستان کے عوام کا تھا جو چوری کیا گیا تھا۔ اگر اس کیس میں انصاف ملتا ہے تو پاکستان بدل جائے گا اور کسی بھی طاقتور کی جرات نہیں ہو گی کہ وہ اس ملک میں پیسہ چوری کر کے اور پھر باہر لے جا کر اس کیساتھ پراپرٹی خرید لے۔
بہاولپور کے نوجوانو! آنے والے دنوں میں پاکستان کے مستقبل کا فیصلہ ہونے جا رہا ہے۔ فیصلہ ہو گا کہ کس قسم کا پاکستان بنے گا؟ کیا یہ چھوٹا سا ٹولہ ملک کو لوٹے گا اور پیسہ باہر لے جا کر کمپنیوں کے پیچھے چھپائے گا، غریب مزید غریب ہو گا۔ کرپشن کا مطلب یہ ہے کہ جب کسی گھر میں چوری ہوتی ہے تو اس گھر کے افراد غریب ہو جاتے ہیں، بالکل اسی طرح ملک میں جب کرپشن ہوتی ہے تو ملک کے عوام بھی غریب ہو جاتے ہیں۔ جب پیسہ چوری ہو کر باہر جاتا ہے تو ملک کو چلانے کیلئے قرضوں کی ضرورت پڑتی ہے، پاکستان مقروض ہو رہا ہے، آٹھ سال پہلے ہر پاکستانی پر 35 ہزار قرضہ تھا اور آج یہی قرضہ ایک لاکھ بیس ہزار روپے ہو چکا ہے، یہ قرضہ اس لئے عوام پر بڑھ رہا ہے کیونکہ ملک کا پیسہ چوری ہو رہا ہے۔ جو نوجوان یہاں آئے ہیں، انہیں یہ سمجھنا ہے کہ یہ ان کے مستقبل کی جنگ ہے، اگر ملک میں پیسہ ہی نہیں تو آپ کی تعلیم، ہسپتالوں، ملک کو چلانے، سڑکیں، پل، اور ٹرانسپورٹ بنانے کیلئے پیسہ کہاں سے آگے گا، آخر میں ملک سے دیوالیہ نکل جائے گا ۔
عمران خان نے کہا کہ ملتان میں میٹرو بن رہی ہے جس کی ملتان کے لوگوں کو ضرورت ہی نہیں اور یہ صرف اس لئے بن رہی ہے کہ پیسہ بنے گا جو کسی کی جیب میں جائے گا۔ جنوبی پنجاب کے لوگوں کو ہسپتالوں اور سکولوں کی ضرورت ہے۔ کسانوں کو قرضوں، سستی کھادوں، سستے ٹیوب ویل اور سستی بجلی کی ضرورت ہے، کسان خوشحال ہوں گے اور جنوبی پنجاب خوشحال ہو گا، یہ لوگ تو ملک کا دیوالیہ نکال کر باہر بھاگ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ خواجہ آصف نے شروع میں کہا تھا کہ پانامہ پاکستان کے لوگوں کا مسئلہ نہیں، اگر یہ پاکستان کے عوام کا مسئلہ نہیں ہے تو کیا یہ ہندوستان کے لوگوں کا مسئلہ ہے؟
تحریک انصاف کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان نواز شریف کے ایجنٹ بنے ہوئے ہیں اور لوگوں کو اکٹھا کر رہے ہیں۔ فضل الرحمان جو مرضی کر لیں، جو سونامی اور طوفان آ رہا ہے، نہ آپ نواز شریف کو بچا سکیں گے اور نہ اپنے آپ کو بچا سکیں گے۔ ایک طرف یہ بڑے بڑے کرپٹ لوگوں کے بچے کھا کھا کر اتنے موٹے ہو جاتے ہیں کہ ان کا وزن کم کرنے کیلئے ٹرینر کی ضرورت پڑتی ہے اور دوسری جانب 45 فیصد پاکستانی بچے کم خوراک کے باعث نہ پورے قد پر پہنچتے ہیں اور نہ ہی دماغ پرورش پاتا ہے ۔

قانونی فیصلے کچھ بھی ہوں، عوام کی تصدیقی مہر کے بغیر قبول نہیں ہوتے: شاہ محمود قریشی
اس موقع پر انہوں نے جلسہ کے شرکاءسے سوال کیا کہ کیا نواز شریف پانامہ پر جھوٹ بول رہا ہے؟ جس پر شرکاءنے ہاتھ کھڑے کر کے ہاں میں جواب دیا۔ انہوں نے اس موقع پر آسٹریلیا کے ہاتھوں پاکستانی ٹیم کی شکست کا ذکر بھی کیا اور کہا کہ کرکٹ کا زوال سسٹم نہ ہونے کے باعث ہے حالانکہ پاکستان میں ٹیلنٹ کی کمی نہیں ہے۔ اتنا بڑا ہندوستان آج تک فاسٹ باﺅلرز کی دوڑ میں ہمیشہ پیچھے رہا ہے اور پاکستان نے ہمیشہ بہترین فاسٹ باﺅلرز دئیے ہیں۔ ملک میں کرکٹ کا نظام نہ ہونے کے باعث ٹیلنٹ سامنے نہیں آ پاتا لیکن جب تحریک انصاف کی حکومت آئے گی تو کرکٹ اور سپورٹس کا نظام ٹھیک کر کے دکھائیں گے اور پاکستان کی کرکٹ ٹیم کو ایسا بنائیں گے کہ دنیا کے کسی بھی ملک کی ٹیم اسے ہرانے میں کامیاب نہیں ہو سکے گی۔