’فیس بک‘ نے آدمی کو حاملہ کردیا، ایسی خبر آگئی کہ تہلکہ برپا ہوگیا
لندن(مانیٹرنگ ڈیسک)مغربی ممالک میں ہم جنس پرستی اور جنس کی تبدیلی جیسی کئی خباثتیں بدرجہ اتم پائی جاتی ہیں اور انہیں قانونی حیثیت بھی حاصل ہو چکی ہیں۔ جنس کی تبدیلی میں لوگ سرجری اور مختلف طریقہ ہائے علاج کے ذریعے اپنا حلیہ اور ظاہری اعضاءتو جنس مخالف کے مشابہہ بنا لیتے تھے لیکن اس کے فطری خواص سے عاری رہتے تھے۔ اب ڈاکٹروں نے یہ بھی ممکن بنا دیا ہے اورطبی ٹیکنالوجی کی جدت کی بدولت برطانیہ میں دنیا کا پہلا مرد ”حاملہ“ ہو گیا ہے۔ میل آن لائن کی رپورٹ کے مطابق برطانوی شہر گلوسٹر کے رہائشی 20سالہ ہیڈین کراس نے فیس بک کے ذریعے ایک شخص سے نطفہ عطیہ میں لیا اور ڈاکٹروں کے ذریعے اپنے جسم میں رکھوا لیا۔اب اسے حاملہ ہوئے 4ماہ ہو چکے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ہیڈین کراس کلی طور پر اپنی جنس تبدیل کروانا چاہتا ہے تاہم حاملہ ہونے کے باعث اس نے فی الحال یہ ارادہ ملتوی کر دیا ہے اور بچے کی پیدائش کے بعد مکمل طور پر اپنی جنس تبدیل کروا کے عورت بن جائے گا۔ رپورٹ کے مطابق یہ دنیا کا پہلا مرد ہے جو بچے کو جنم دے گا۔ہیڈین کراس کا کہنا ہے کہ ”میں پریشان ہوں کہ پیٹ بڑھنے کے بعد میں کیسا دکھائی دوں گا اور لوگ میں متعلق کیا سوچیں گے اور کس طرح کی باتیں کریں گے، کیونکہ معاشرے میں چھوٹی سوچ کے حامل افراد کی کمی نہیں ہے۔“ واضح رہے کہ اس سے قبل امریکی ریاست ایریزونا کی ٹریسی لیگونڈینو نامی خاتون جنس تبدیل کروا کر قانونی طور پر مرد بن گئی تاہم اس نے اپنے جنسی اعضاءبرقرار رکھے اور مرد بننے کے بعد 3بچوں کو جنم دیا تھا۔ ہیڈین دنیا کا پہلا پیدائشی مرد ہے جو حاملہ ہوا ہے اور بچے کو جنم دینے جا رہا ہے۔