جمعیت علماء اسلام( س) شمالی پنجاب کی شوریٰ و عاملہ کا مشترکہ اجلاس

جمعیت علماء اسلام( س) شمالی پنجاب کی شوریٰ و عاملہ کا مشترکہ اجلاس

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور( پ ر ) جمعیت علماء اسلام س شمالی پنجاب کی شوریٰ و عاملہ کا مشترکہ کا اجلاس گزشتہ روزکو پنجاب کے امیر مفتی احمد علی ثانی کی صدارت اور مولانا محمد اجمل قادری کی سرپرستی میں ہو اجامع قاسم العلوم اندرون شیرانوالہ میں ہوا اجلاس میں ملکی سیاسی صورتحال اور دیگر تنظیمی امور زیر بحث آئے۔الیکشن 2018ء کے جنرل الیکشن میں بھر انداز میں جماعتی سطح پر حصہ لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے،امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے پاکستان مخالف بیان اور اسرائیل کو بیت المقدس کا دارالخلافی بنانے کیخلاف مذمتی قراردادیں منظور کی گئیں، اور حکومت سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ عقیدہ ختم نبوت کے حوالے سے راجہ ظفر الحق کی سربراہی میں بنائی گئی کمیٹی کی تحقیقاتی رپورٹ شائع کرے۔ شوریٰ کے اجلاس میں مہمان خصوصی جے یو آئی س کے مرکزی سینئر نائب صدر مولانا بشیر شادمرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل فہیم الحق تھانوی،پنجاب کے جنرل سیکرٹڑی مولانا قدرت اللہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
۔پنجاب کے امیر مفتی احمد علی ثانی مولانا بشیر شاد سمیت دیگر نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آنے والا وقت دینی قوتوں کا ہے سیکولر جماعتوں اور لبرل ذہن رکھنے والے طبقے کا مستقبل پاکسیان میں تاریک ہوچکا ہے،یہ اسلام کے نام پر آزاد ہوا تھا اور اسلام ہی کا نظام یہاں چلے گا۔ آئندہ الیکشن میں عوام سیکولر طبقے کو مسترد کردیں گے،انہوں نے پاکستان کیخلاف امریکہ کے تمام الزامات کو مسترد کر کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور امریکہ محکمہ خارجہ کی طرف سے پاکستان پر عائد کردہ تمام تر الزامات سراسر بے بنیاد ،حقائق کے منافی اور جھوٹ کا پلندہ ہیں جس کی پر زور مذمت کی جاتی ہے دینی راہنماؤں نے کہا کہ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں گزشتہ پندرہ سالوں کے دوران ہزاروں پاکستانی سویلین اور فورسز کے جوان شہید ہوئے پاکستان کو 120ارب ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا کروڑوں کی املاک تباہ ہوئیں اتنی بڑی قربانیوں کے باوجود امریکی الزامات سراسر مسلم و پاکستان دشمنی کے سواء کچھ نہیں دنیا دہشتگردی کیخلاف پاکستان کی بے پناہ قربانیوں کی معترف جبکہ امریکہ کا شک کی نگاہ سے دیکھنا شیطانی ہے جس کی ہم پرزور مذمت کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جے یو آئی س نے الیکشن2018 ء میں بھر پور شرکت کا فیصلہ کیا ہے ، اور ہر ضلع سے ایک ایم این اے اور دو ایم پی اے کی نشستوں پر جے یو آئی س اپنے امیدوار کھڑے کریگی۔