جعلی بلڈ بینکوں اور لیبارٹریوں کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کا حکم
لاہور(جاوید اقبال) صوبائی دارالحکومت میں جعلی بلڈ بنک اور لیبارٹریوں کے خلاف جنگی بنیادوں پر کریک ڈاؤن کرنے کا حکم جاری کر دیا گیا ہے احکاما ت صوبائی وزیر صحت پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ خواجہ عمران نذیر نے جاری کئے ہیں جن پر عملدرآمد کا ٹاسک سیکرٹری صحت علی جان کو دیا گیا ہے جنہوں نے انتقال خون اتھارٹی کو تمام پرائیویٹ ہسپتالوں کے ساتھ ساتھ پرائیویٹ سیکٹر میں قائم کئے گئے بلڈ بنکوں پتھالوجی اور کلینیکل لیبارٹریوں کے ریکارڈ کی چھان بین کا حکم دے دیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ بلڈ بنکوں اور لیبارٹریوں کے آلات مشینری عملہ اور دیگر سہولیات کی چھان بین ان کی رجسٹریشن کے معائنے کی ہدایات جاری کر دی ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ ایسے بلڈ بنک اور لیبارٹریاں جن کی رجسٹریشن میں موجود نہیں ہے اور ان کے آلات اور بلڈ ذخیرہ کرنے کا انتظامات ناقص ہوں۔ان کو سیل کر دیا جائے اور ایسے بلڈ بنک جہاں نشیؤں کا خون فروخت ہوتا ہے اور بیمار خون بکتا ہے ان کو بھی سیل کر دیا جائے اور ان کے خلاف مقدمات درج کرائے جائیں ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیر صحت خواجہ عمران نذیر کو رپورٹ ملی کہ شہر میں جگہ جگہ ایسے بلڈ بنک کھلے ہوئے ہیں جو ان رجسٹرڈ ہیں اور وہاں خون کی خرید و فروخت ہوتی ہے نشئی ان بلڈ بنکوں میں اپنا خون فروخت کرتے ہیں جہاں سے بے بس مریضوں کو مہنگے داموں خون فروخت کیا جاتا ہے دوسری طرف شہر کے گلی کوچوں میں ایسے کلینیکل لیبارٹریاں کھلی ہوئی ہیں جہاں غیر معیاری ٹیسٹ ہوتے ہیں جس پر انہوں نے فوری طور پر ایکشن کا حکم دے دیا ہے اس حوالے خواجہ عمران نذیر کا کہنا ہے کہ ایسا مافیا جو مریضوں کی زندگیوں سے کھلنے کا مکروہ دھندہ کرایا ہے ان کو معاف نہیں کیا جائے گا انہیں جلد جیلوں میں ڈال دیں گے عوام کی صحت سے کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔