چائلڈ لیبر کی روک تھام کیلئے قانون پر موثر عملدرآمد کیلئے رولز نہ بن سکے ،سعدیہ سہیل

چائلڈ لیبر کی روک تھام کیلئے قانون پر موثر عملدرآمد کیلئے رولز نہ بن سکے ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(پ ر) پاکستان تحریک انصاف کی رکن پنجاب اسمبلی سعدیہ سہیل رانا نے کہا ہے کہ پنجاب حکومت کے طرف سے چائلڈ لیبر کی روک تھام کے لئے پارلیمنٹ سے قانون منظور ہونے کے باوجود صوبائی دارالحکومت لاہور سمیت صوبے بھر میں قانون پر موثر عملدرآمد کے لئے رولز نہ بن سکے جس کی وجہ سے ہوٹلوں، ورکشاپوں اور مارکیٹوں میں ہزاروں بچے محنت مشقت اور مزدوری کرنے میں مصروف نظر آتے ہیں۔ یہاں سے جاری ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت نے 2016 میں چائلڈ لیبر کے خاتمہ کے لئے 15 سال سے کم عمر بچوں کے کام کرنے پر پابندی عائد کی گئی دو سال گزرنے کے بعد بھی محکمہ کی طرف سے ابھی تک رولز نہیں بن سکا اور بچے مارکیٹوں اور دیگر جگہوں پر کام کرتے نظر آتے ہیں۔ سردی کی سرد راتوں میں سڑکوں پر ٹھٹھرے معصوم بچے پھول اور دیگر چیزیں بیچتے نظر آتے ہیں جو حکمرانوں کی ضمیر جھنجوڑنے کے لئے کافی ہے لیکن صوبے میں حکومت کہیں نظر نہیں آ رہی چائلڈ پروٹیکشن بیورو بچوں کا تحفظ کرنے میں مکمل طور پر ناکام ہو گئی ہے۔ یہ بچے کسی بھی معاشرے کا مستقبل ہوتے ہیں لیکن اس معاملہ میں عدم توجہی سے حکمرانوں کی ترجیحات کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔