فاٹا کے خیبر پختونخواہ میں انضمام کی راہ میں بڑی رکاوٹ حکومت ہے،لیاقت بلوچ
لاہور(پ ر)سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے مطالبہ کیاہے کہ حکومت سرتاج عزیز کی سربراہی میں قائم کی گئی کمیٹی کی سفارشات کی روشنی میں فاٹا انضمام بل قومی اسمبلی میں فوری پیش کرے ۔ انہوں نے یہ بات فاٹا کے مشران کے ہمراہ منصورہ میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی ۔کانفرنس میں ڈپٹی سیکرٹری جنرل حافظ ساجد انور ،امیر جماعت اسلامی قبائلی علاقہ جات سردار خان،زرنور آفریدی ،ڈاکٹر منصف خان ،مولانا وحید گل ،صوفی حمید ،تاج محمد وزیر ،راج محمد اورکزئی ،حکمتیار اور امیر جماعت اسلامی لاہور ڈاکٹر ذکر اللہ مجاہد بھی موجو دتھے ۔لیاقت بلوچ نے کہاکہ فاٹا کے خیبر پختونخواہ میں انضمام کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ خود حکومت ہے ، پارلیمنٹ بالادست ادارہ ہے ،آئین کی رو سے فاٹا میں ریفرنڈم یا عوامی رائے لینے کی ضرورت نہیں،اصل بدنیتی خود حکومت کی ہے ، مسلم لیگ ن کی حکومت فاٹا عوام کے ساتھ دوستی کی بجائے دشمنی کا رویہ اختیار کئے ہوئے ہے ،شاہد خاقان عباسی پارٹی کے اندر کی صورتحال سے خود تذبذب کا شکار ہیں ،اقتدار پر قابض مفاد پرست ٹولے نے ہر مرحلے پر پاکستان کے لئے مشکلات پیدا کیں۔ دوسروں کو رائے دینے کا جمہوری حق حاصل ہے مگر ہم ان کو فاٹا کے خیبر پختونخواہ میں انضمام پر قائل کرنے کی کوشش کریں گے۔حکومت عام انتخابات سے قبل فاٹا کے خیبر پختونخوا میں انضمام کا اعلان کرے۔فاٹا کو صوبائی اسمبلی اور بلدیاتی اداروں میں نمائندگی کاحق دیا جائے ۔ فاٹا سے فوری طور پر ایف سی آر کا خاتمہ اورپشاور ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ کا دائرہ اختیار فاٹا تک بڑھایاجائے، قبائل کے تباہ شدہ انفراسٹرکچر کی بحالی کے لئے بڑے مالیاتی پیکج کا اعلان کیا جائے ، فاٹا کو ملک کے دیگر علاقوں کے برابر لانے کیلئے این ایف سی ایوارڈ میں مناسب حصہ دیا جائے ۔افغانستان میں امریکی ناکامی واضح نظر آرہی ہے،امریکہ کی افغانستان میں موجودگی میں ضروری ہوگیا ہے کہ فاٹا کو خیبر پختونخوا میں جلد از جلد ضم کردیا جائے۔
لیاقت بلوچ نے کہا کہ ستر سال سے فاٹا کے عوام کو تعلیم ، صحت ،روزگار اور بنیادی انسانی حقوق اور انصاف کا حق نہیں ملا۔ قانون اور عدل و انصاف کے تمام بنیادی انسانی حقوق سے فاٹا کے عوام کو محروم رکھا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ایف سی آر کالا قانون ہے، اس کی موجودگی میں فاٹا کے عوام ترقی کرسکتے ہیں اور نہ ہی آگے بڑھ سکتے ہیں۔ وفاقی حکومت کو جلد از جلد فاٹا سے ایف سی آر کو ختم کرکے اسے خیبر پختونخوامیں ضم کرنے کے لئے قانون سازی کرنی چاہئے۔ سینیٹ ، قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں کے ممبران فاٹا انضمام کے حق میں ہیں ، آئین کے تحت فاٹا پاکستان کا حصہ ہے، فاٹا کو سرتاج عزیز کمیٹی کی اصلاحات کی روشنی میں ملک کے دیگر علاقوں کے برابر حقوق ملنے چاہئیں، انہوں نے کہا کہ این ایف سی میں فاٹا کا حصہ مختص کرنے سے کسی کا نقصان نہیں ہوگا، چند افراد کی وجہ سے اس اہم ترین مسئلے کو تاخیر کا شکار نہیں کرنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ خطے میں امن کے مستقل قیام لئے فاٹاکا کے پی کے میں فوری انظام انضمام انتہائی ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی اپنی تشکیل دی گئی کمیٹی نے جوسفارشات تیار کی تھیں ان پر عمل کرنے میں شاہد خاقان عباسی کو کس خوف نے روک رکھا ہے ، فاٹا انضمام کے لئے تمام سیاسی جماعتوں نے دھرنے دئیے۔ حکومت اب بلاوجہ بہانے تلاش کررہی ہے ، انہوں نے کہا کہ فاٹا کے مستقبل کا فیصلہ فوری طور پر نہ کیا گیا تو آنے والی نسلیں ہمیں معاف نہیں کریں گی۔
*************
شعبہ نشرواشاعت جماعت اسلامی پاکستان
منصورہ ملتان روڈ لاہور ۔ فون 5419520- 35252391 فیکس 35252311-35252389
رابطہ نمبر:۔امیر العظیم، مرکزی سیکرٹری اطلاعات 0300-8450638- ۔قیصر شریف :ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات 0333-4555964-
جماعت اسلامی کے زیراہتمام ایف سی آر نامنظور احتجاجی مظاہرہ آج ہوگا
لاہور 7جنوری 2018ء
جماعت اسلامی لاہور 8 جنوری کو لاہور پریس کلب کے سامنے ایف سی آر نامنظور اور فاٹا کے خیبر پختونخوا میں فوری انضمام کے لیے احتجاجی مظاہرہ کرے گی۔ مظاہرے کی قیادت جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ ، امیر جماعت اسلامی لاہور ذکر اللہ مجاہد ، جماعت اسلامی فاٹا کے امیر سردار خان ، زر نور آفریدی ، ڈاکٹر منصف علی و دیگر قبائلی عمائدین کریں گے ۔ احتجاجی مظاہرے میں فاٹا سے آئے ہوئے سینکڑوں کارکنان شرکت کریں گے ۔ احتجاجی مظاہر ے میں زندہ دلان لاہور بھی بڑی تعداد میں شریک ہوں گے ۔ احتجاجی مظاہرہ دو بجے دوپہر ہوگا۔
**************
شعبہ نشرواشاعت جماعت اسلامی پاکستان
منصورہ ملتان روڈ لاہور ۔ فون 5419520- 35252391 فیکس 35252311-35252389
رابطہ نمبر:۔امیر العظیم، مرکزی سیکرٹری اطلاعات 0300-8450638- ۔قیصر شریف :ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات 0333-4555964-
لاہور 7جنوری 2018ء
جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر ڈاکٹر فرید احمد پراچہ نے کہاہے کہ امریکہ سے اتحاد ختم کرنے کے لیے اعلانات نہیں، اقدامات کی ضرورت ہے ۔انہوں نے کہاکہ زمین ، فضا اور سمندر کے راستے امریکہ کو دی جانے والی لاجسٹک سپورٹ کا مکمل خاتمہ ضروری ہے اس لیے کہ اس سپورٹ کے جاری رہنے کی صورت میں اتحاد کے خاتمے کا اعلان بے معنی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ قوم کو اور دنیا کو واضح اعدادو شمار سے بتایا جائے کہ امریکہ نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں کیا دیا ہے اور اس کے بدلے میں ہمیں دہشتگردی ، ہیروئن ، تخریب کاری ، لاشوں ، حملوں ، دھماکوں ، شاہراہوں کی تباہی وغیرہ کی صورت میں کتنا نقصان ہوا ۔ انہوں نے کہاکہ جماعت اسلامی تو ہمیشہ دہشتگردی کے خلاف اس نام نہاد جنگ میں شرکت کی مخالف تھی اب وزیر دفاع بھی کہہ رہے ہیں کہ یہ ہماری غلطی تھی لیکن حکمران یہ بھی بتائیں کہ 70 ہزار بے گناہوں کے لہواور 120 ارب ڈالر کے نقصان کا ذمہ دار کون ہوگا ۔
جاری کردہ
شعبہ نشرواشاعت جماعت ا سلامی پاکستان