قابل اعتماد دوستوں میں اضافہ، خارجہ پالیسی پر نظر ثانی کی جائے، ساجد نقوی

قابل اعتماد دوستوں میں اضافہ، خارجہ پالیسی پر نظر ثانی کی جائے، ساجد نقوی

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

ملتان،کبیر والا(سٹی رپورٹر، نمائندہ پاکستان) قائد ملت جعفریہ اور اسلامی تحریک کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاہے کوئی سامراجی قوت کبھی پاکستان کی دوست ہو ہی نہیں سکتی، اسے صرف اپنے مفادات سے غرض ہے، تین دہائیوں سے قومی شعور بیدار کررہے ہیں، تمام طبقات (بقیہ نمبر31صفحہ12پر )

کو اعتماد میں لے کر حکمت و تدبر اور دانائی سے بھرپور حکمت عملی و موقف اختیار کیا جائے، قوم کو متحدکیا جائے، قابل اعتماد دوستوں میں اضافے کیساتھ خارجہ پالیسی پر نظر ثانی کی جائے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے امریکی صدرسمیت دیگر امریکی عہدیداروں کے حالیہ بیانات پر مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہاکہ جس طرح امریکہ نے پاکستان پر کاری ضرب لگائی ہے اب وقت آگیا ہے کہ پاکستانی ریاست اور قوم مل کر روشن، واضح ، دوٹوک اور حکمت و دانائی پر مبنی متفقہ موقف و پالیسی اختیار کریں ۔ انہوں نے زور دیتے ہوئے کہاکہ ملک اس وقت جس بکھراؤ، انتشار کا شکار ہے ، ذمہ داران کو چاہیے کہ قوم میں موجود اس انتشار کے خاتمے اور قومی یکجہتی کے فروغ کیلئے متفقہ اقدامات کو عملی جامہ پہنایا جائے کیوں کہ ایک متحد قوم ہی سے تمام چیلنجز سے نبرد آزما ہواجاسکتاہے۔ قائد ملت جعفریہ نے زور دیتے ہوئے کہاکہ اب وقت آگیاہے کہ خارجہ پالیسی پر نظر ثانی کی جائے، ہمیں دشمنیوں کی بجائے اپنے قابل اعتماد دوستوں میں اضافے کی ضرورت ہے۔ دریں اثناء قائد ملت جعفریہ اور متحدہ مجلس عمل کے مرکزی رہنما علامہ سید ساجد علی نقوی نے محسن نگر موضع سلارواہن میں پیپلز پارٹی کے بانی رکن،سابق وزیر اعظم ذوالفقار علی بھٹو کے قریبی ساتھی ملک نواب احمد بخش تھہیم مرحوم کے بڑے صاحبزادے،پیپلز پارٹی ضلع خانیوال کے جنرل سیکرٹری ملک حاجی قاسم رضا تھہیم کے بڑے بھائی،امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے سابق مرکزی صدر اور ممبر ضلع کونسل ملک ساجد رضا تھہیم کے والد آغا محمد علی حسنین مرحوم کی روح کے ایصال ثواب کیلئے منعقدہ قل خوانی سے خطاب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قوم تیاری کرے،نئے الیکشن ناگریز ہوچکے ہیں ،امریکی صدر ٹرمپ کے بیان سمیت پاکستان کے تمام داخلی وخارجی مسائل کا حل ’’نئے الیکشن ‘‘ ہیں ،قوم نئے الیکشن میں پاکستان کے لئے ایسی قیادت کا انتخاب کریں جو صاحب کردار ہونے کے ساتھ ساتھ پاکستان کو درپیش تمام داخلی اور خارجی چیلنجوں سے نمٹنے کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہو۔انہوں نے کہا کہ متحدہ مجلس عمل بحال اور فعال ہوچکی ہے ،موجودہ ملکی سیاسی حالات میں متحدہ مجلس بحالی خوش آئند ہے کیونکہ متحدہ مجلس عمل میں تمام مکاتب فکر کی نمائندہ سیاسی قیادت شامل ہے،آئندہ الیکشن میں متحدہ مجلس عمل عوام کے اعتماد پر پورا اترنے میں ضرور کامیابی حاصل کرے گی۔قبل ازیں انہوں نے آغا محمد علی حسنین مرحوم کی قل خوانی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ کربلا ،قیامت تک حق پر ڈٹے رہنے اور ظلم کے خلاف اٹھ کھڑے ہونے کا درس دیتا رہے گا۔قل خوانی میں سابق سپیکرقومی اسمبلی سید فخرامام ،چیئرمین ضلع کونسل خانیوال انجینئر محمد رضا سرگانہ،ممبر پنجاب اسمبلی سید حسین جہانیاں گردیزی ،آل پاکستان تھہیم برادری کے مرکزی چیف سردار عبدالنبی تھہیم،چیئرمین یونین کونسل سلارواہن سید محمد شاہ گردیزی،ملک مظہر حسین چوہان،میجر (ر) امتیاز الحسن ،سید محمد شاہ بخاری ایڈووکیٹ ،رانا عمردراز ایڈووکیٹ،حاجی غلام اکبر خان ایری،ملک الطاف حسین،غلام حسین جوتہ ،مہر قیصر عباس دادوآنہ ،میاں محمد اجمل ملانہ،اعجاز احمد خان یوسف زئی،غلام قنبر گل ،مبشر حسن خان بھٹہ،ملک عمر طارق،ملک عاشق حسین کامریڈ،ملک ثمر عباس ڈھڈی،محمد رمضان قادری،حکیم مختار حسین ،ملک محمد یوسف اعوان سمیت اہل علاقہ کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔آخر میں قائد ملت جعفریہ علامہ سید ساجد علی نقوی،سردار عبدالنبی تھہیم ،حاجی ملک محمد قاسم رضا تھہیم ،عباس رضا مشہدی نے آغا محمد علی حسنین مرحوم کے صاحبزادے ملک ساجد رضا تھہیم کی دستار بندی کی ۔
ساجد نقوی