حکومت حج پالیسی مشاورت میں شامل کرے، سرکاری اور پرائیویٹ سکیم کا کوٹہ برابر رکھا جائے: شاہد رفیق
لاہور(انٹرویو،میاں اشفاق انجم،تصاویر،ایوب بشیر)ہوپ پاکستان کے نامزد چیئرمین النصر گروپ کے چیف ایگزیکٹو حاجی شاہد رفیق نے تاریخ ساز کامیابی کے بعد روزنامہ پاکستان کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ گورنمنٹ ہمیں سٹیک ہولڈر کی حیثیت سے حج پالیسی 2020ء کی مشاورت میں شامل کرے،ہمارے تجربے سے گورنمنٹ فائدہ اٹھا سکتی ہے،شاہد رفیق نے کہا کہ حلف اٹھانے کے بعد میری پہلی ترجیح ہوپ کے تشخص کی بحالی ملک بھر کی ہوپ یکجا کرنا ہے،الیکشن کے بعد میرا کوئی گروپ نہیں ہے،ملک بھر کے حج آرگنائزر میرا گروپ اور تمام زونل چیئرمین میرے دست وبازو ہوں گے،مثبت تنقید کا24گھنٹے خیر مقدم کروں گا،وزارت مذہبی امور کے ساتھ ہمارا بڑا ہی پاکیزہ رشتہ ہے،اعتاد کی فضا کو بحال کروں گا،شاہد رفیق نے کہا کہ50کوٹہ والی ایسی کمپنیاں جنہوں نے 3حج آپریشن کامیابی سے کیے ہیں، ان کا کوٹہ دو بسوں کا کیا جائے،چیئرمین نے کہا کہ ہم سعودی تعلیمات کے مطابق وزار ت مذہبی امور کی زیر نگرانی حج آپریشن کامیابی سے کرتے آ رہے ہیں۔وزارت مذہبی امور نے صرف سزا کا نظام نافذ کر رکھا ہے جس کی وجہ سے مقابلے کا ماحول نہیں ہے،وزارت مذہبی امور سزا کے ساتھ جزا کا نظام بھی قائم کرے،اچھا کام کرنے والوں کی حوصلہ افزائی کے لیے ضروری ہے جزا کا نظام قائم کیا جائے مثبت اثرات مرتب ہوں گے،حاجی شاہد رفیق نے کہا کہ ہمارے باہمی اختلافات سے ٹریڈ کو بہت زیادہ نقصان ہوا ہے،میری پہلی ترجیح اپنی صلاح کے ساتھ سب کو ساتھ لے کر چلنا ہے،انہوں نے کہا کہ2012ء اور2013ء کے معاہدے پر عمل درآمد کا وقت آ گیا ہے،کمپنیوں کا کوٹہ جو کاٹا گیا ہے اس کو بحال کیا جائے،پرائیویٹ حج سکیم کی بڑھتی ہوئی ڈیمانڈ کے پیش نظر حج پالیسی2020ء میں سرکاری اور پرائیویٹ سکیم کے کوٹہ کی تقسیم ففٹی ففٹی کے حساب سے کی جائے،حج پالیسی کا بلا تاخیر اعلان کیا جائے،چیئرمین نے کہا کہ سرکاری اور پرائیویٹ سکیم کے 40روزہ حجاج کرا م کا حج کرایہ یکساں رکھا جائے،حج2020ء کیلئے پرائیویٹ سکیم کی حج پالیسی کا بھی سرکاری پالیسی کے ساتھ عمل درآمد کیا جائے،انہوں نے کہا کہ ای نظام کی جلد فعالیت سے مثبت اثرات مرتب ہوں گے جلد شروع کیا جائے۔
شاہد رفیق