ضم شدہ قبائلی اضلاع کیلئے عوامی سہولت مراکز سے جون پہلے کئے جائیں: محمود خان 

ضم شدہ قبائلی اضلاع کیلئے عوامی سہولت مراکز سے جون پہلے کئے جائیں: محمود خان 

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


 پشاور(سٹاف رپورٹر)وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے نئے ضم شدہ قبائلی اضلاع کے شہریوں کو بنیادی خدمات فراہم کرنے اور وہاں پرعوامی سہولت مراکز کے قیام کی تکمیل جون سے پہلے ممکن بنانے کی ہدایت کی ہے، جبکہ عوامی سہولت مراکز میں تمام بنیادی خدمات کی فراہمی یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی ہے۔اُنہوں نے قبائلی ضلع خیبر کے علاقے تیراہ میں عوامی سہولت مرکز کے قیام کے لئے عمارت کی فراہمی یقینی بنانے کی بھی ہدایت کی ہے۔ وہ وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں نئے ضم شدہ قبائلی اضلاع اور ضلع پشاور میں عوامی سہولت مراکز کے قیام کے حوالے سے جائزہ اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔اجلاس میں وزیر خزانہ تیمور سلیم جھگڑا،وزیراعلیٰ کے مشیر برائے انفارمیشن ٹیکنالوجی ضیا ء اللہ بنگش،ایڈیشنل چیف سیکرٹری شکیل قادر خان، پرنسپل سیکرٹری برائے وزیراعلیٰ شہاب علی شاہ، سیکرٹری ریلیف اینڈ ری ہیبلیٹیشن عابد مجید، ایس ایس یو ہیڈ صاحبزادہ سعیدو دیگر اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔اجلاس کو قبائلی اضلاع میں موجودہ عوامی سہولت مراکز میں مختلف بنیادی خدمات کی فراہمی اور مزید نئے سٹیزن فسلیٹیشن سنٹرز کے قیام کے حوالے سے تفصیلی بریفینگ دی گئی۔وزیراعلیٰ کو بتایا گیا کہ قبائلی اضلاع میں پہلے سے موجود عوامی سہولت مراکز میں نادرا کی طرف سے عوام کو بنیادی سہولیات فراہم کی جارہی ہیں جن میں قومی شناختی کارڈ کا اجراء، سمندر پار پاکستانیوں کیلئے قومی شناختی کارڈ کا اجراء، چائلڈ رجسٹریشن سر  ٹیفکیٹ،فیملی رجسٹریشن سر  ٹیفکیٹ، ای ٹی او اسلام آباد، نیشنل بینک کے اے ٹی ایم، عارضی طور پر قبائلی اضلاع کے بے گھر افراد کیلئے گرانٹس اور ای سہولت جس میں یوٹیلٹی بلوں کی ادائیگی، سیلولر ٹاپ اپ اور نیا پاکستان ہاؤسنگ سکیمز کے علاوہ ڈومیسائل، برتھ، ڈیتھ، میرج سرٹیفکیٹس کے ساتھ ساتھ مختلف تعلیمی بورڈز اور یونیورسٹیوں کے سرٹیفکیٹس کی فراہمی، اراضی کی منتقلی، جائیداد سے متعلق دستاویزات کی فراہمی، گاڑیوں کی رجسٹریشن اور رینول، اسلحہ لائسنس، ڈرائیونگ لائسنس، خیبربینک کے اے ٹی ایم کارڈز، ٹریفک چالان اور روٹ پر مٹس وغیرہ شامل ہیں۔ اسی طرح عوامی سہولت مراکز میں نادرا کی طرف سے پاسپورٹ کاونٹرز، بی آئی ایس پی کاؤنٹرز، سول رجسٹریشن مینجمنٹ سسٹم کاؤنٹرز کیلئے بھی منصوبہ بندی کی جا چکی ہے۔  اجلا س کو بتایا گیا کہ ضم شدہ اضلاع میں موجودہ27 عوامی سہولت مراکز کیساتھ 14 مزید سنٹرز کے قیام پر پیشرفت جاری ہے، جس کو جون سے پہلے پہلے فعال کیا جائیگا۔ ان14 نئے سی ایف سیز کے قیام سے قبائلی اضلاع میں مراکز کی کل تعداد41 ہو جائے گی۔ اجلاس کو آگاہ کیا گیا کہ ایمرجنسی ریلیف پراجیکٹ کے تحت اب تک 5.63ارب روپے قبائلی اضلاع کے مستحقین میں تقسیم کئے جا چکے ہیں، جس سے 3,64,229 مستحق افراد مستفید ہوئے ہیں جبکہ چائلڈ ولنس گرانٹ کے تحت 1.96ارب روپے قبائلی اضلا ع کے مستحق افراد کو فراہم کئے گئے ہیں چائلڈ ولنس گرانٹ سے مستفید ہونے والوں کی تعداد 4,35,495 ہے۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ مالی امداد صرف اور صرف مستحقین کو فراہم کی جا چکی ہے، جس کیلئے اہلیت اور انرولمنٹ کا عمل نادرا سٹیزن ڈیٹا بیس کے ذریعے کیا گیا ہے جبکہ فنڈز کی شفاف اور محفوظ ترین تقسیم کیلئے بائیو میٹرک ویریفکیشن کے عمل کو بروئے کار لایا گیا ہے۔ اجلاس کو ضلع پشاور میں بھی عوامی سہولت مراکز کے قیام کے حوالے سے تفصیلی بریفینگ دی گئی۔ منصوبے کے قیام کیلئے 27 مقامات میں سے دو مقامات کو منتخب کیا گیا ہے جو کہ کے پی آئی ٹی بورڈ کے تعاون سے تین سالوں اور تین مختلف فیزز میں مکمل کیا جائے گا۔ پہلے فیز میں 18 خدمات فراہم کئے جائیں گے، جن میں گاڑیوں کی رجسٹریشن، ٹوکن ٹیکس، ٹرانسفر، سی این آئی سی، فارم بی، ایف آر سی، ڈرائیونگ لائسنس، ڈومیسائل، آرمز لائسنس، سی بی پی، آر بی پی، فرم رجسٹریشن وغیرہ شامل ہیں۔ اسی طرح دوسرے فیز میں کل 11 خدمات فراہم کئے جائیں گے، جن میں بھرتھ، ڈیٹھ، ڈائیورس، میرج سرٹیفکیٹس، پینے کے صاف پانی کیلئے میٹر کنکشن، نکاس آب کنکشن اور خدمات، سالڈ ویسٹ سروسز وغیرہ شامل ہوں گے جبکہ فرد کی فراہمی، انتقالات اور اراضی کی رجسٹریشن اور سٹامپ پیپر وغیرہ جیسی خدمات بھی ان مراکز کے ذریعے عوام کو فراہم کی جائے گی۔ اجلاس کو بتایا گیا کہ منصوبے کیلئے پی سی ون مکمل کی گئی ہے جبکہ پی ڈی ڈبلیو پی سے منظوری کے بعد اس پر عمل درآمد جلد شروع کیا جائے گا۔۔ محمود خان نے کہا ہے کہ صوبے بشمول ضم شدہ قبائلی اضلاع کے عوام کو بنیادی خدمات اور فوری ریلیف کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے عوامی سہولت مراکز کی ترقی اور استعداد میں اضافہ بڑی اہمیت کا حامل ہے۔ اُنہوں نے پشاور اور قبائلی اضلاع کے عوام کو معیار ی خدمات کی فراہمی پر زور دیتے ہوئے واضح کیا ہے کہ عوامی سہولت مراکز  میں عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دیا جائے جبکہ مزید عوامی سہولت مراکز کے قیام کو جلد سے جلد ممکن بنایا جائے گا۔                                                                                                                                                                                                                                                     

مزید :

صفحہ اول -