انتہائی کشیدگی کے عین درمیان امریکی فوج کا کویت سے انخلا؟ اصل حقائق سامنے آگئے

انتہائی کشیدگی کے عین درمیان امریکی فوج کا کویت سے انخلا؟ اصل حقائق سامنے ...
انتہائی کشیدگی کے عین درمیان امریکی فوج کا کویت سے انخلا؟ اصل حقائق سامنے آگئے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

کویت سٹی(ڈیلی پاکستان آن لائن)انتہائی کشیدگی کے عین درمیان امریکی فوج کے کویت سے انخلا سے متعلق  اصل حقائق سامنے آگئے۔امریکی بیس کمانڈر کی جانب سے کویتی وزیردفاع کو کوئی خط نہیں لکھا گیا تھا بلکہ یہ جعلی خبر کویت کے سرکاری ٹویٹر اکاونٹ کو ہیک کر کے جاری کی گئی۔

اس سے قبل برطانوی خبررساں ادارے رائٹرز نے  کویت حکومت کے سرکاری ٹویٹر اکاونٹ پر جاری ہونے والے  بیان کو نقل کیا تھا کہ کویتی وزیر دفاع  کو امریکی بیس کمانڈر کا ایک خط موصول ہوا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ امریکا کویت میں واقع اپنے عارفجان کیمپ سے تمام امریکی فوجیوں کو فی الفور واپس بلارہاہے۔خط کے مطابق آئندہ تین روز میں کویت میں موجود فوجیوں کاانخلا مکمل کرلیاجائے گا۔ جبکہ کویتی وزیردفاع نے کہا ہے کہ یہ خط انتہائی غیر متوقع ہے اور وہ امریکی حکام سے رابطہ کررہے ہیں۔

یہ خبر انتہائی کشیدگی کے دوران انتہائی غیر متوقع تھی اس لئے بڑے پیمانے پر ہلچل مچ گئی تھی تاہم تھوڑی ہی دیر بعد کویت کے سرکاری سوشل میڈیا اکاونٹ پر سے اس خبر کو ہٹا دیا گیا ہے اورکویت کے سرکاری ٹویٹر ہینڈل کے مطابق ان کا ٹویٹر اکاونٹ ہیک کرلیاگیاتھا۔

واضح رہے کہ ایرانی سپاہِ پاسداران انقلاب نے عراق میں دو امریکی فوجی اڈوں پر حملے کئے ہیں جس کے بعد سے خطے کی صورتحال انتہائی کشیدہ ہوچکی ہے۔ پاسداران نے منگل اور بدھ کی درمیانی شب بتایا کہ ان کی حامی ملیشیا نے عراق کی مغربی گورنری الانبار میں عین الاسد فوجی اڈے اور شمالی عراق میں اربیل میں فوجی اڈوں پر حملہ کیا ہے۔ ان دونوں فوجی اڈوں پر امریکی فوج کی بڑی تعداد موجود ہے۔

ایرانی وزیرخارجہ نے حملوں میں اسی امریکیوں کی ہلاکت کادعویٰ کیا ہے جبکہ امریکا کی جانب سے کسی بھی مزید پیشرفت پر سنگین نتائج کی تنبیہ کی ہے۔ 

ایرانی پاسداران انقلاب سے منسوب ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس نے گذشتہ جمعہ کو بغداد میں امریکی کارروائی میں قاسم سلیمانی کے قتل کا بدلہ لیتے ہوئے عین الاسد اڈے اور اربیل میں امریکی ایئربیس میزائل حملوں سے نشانہ بنایا ہے۔اس حملے کے بعد ایران نے مزید "تباہ کن رد عمل" کی دھمکی دی تھی۔ واشنگٹن نے عین الاسد اڈے پر بمباری میں امریکا کے متعدد طیارے تباہ کیے جانے کی اطلاعات ہیں۔ امریکا نے بھی جوابی کارروائی کی وارننگ دی ہے۔

امریکی محکمہ دفاع پینٹاگان کے ایک سینیر عہدیدار نے کہا کہ عراق میں عین الاسد اڈے پر میزائل نے حملے کیے گئے ہیں تاہم اس حملے میں ہونے والے جانی نقصان کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ملی۔