بادامی باغ میں شوہر کے ہاتھوں جلائی جانے والی 30سالہ خاتون دم توڑ گئی
لاہور(کرائم رپورٹر) بادامی باغ کے علاقہ میں ایک ہفتہ قبل خاوند کے ہاتھوں وحشیانہ تشدد اور مٹی کا تیل چھڑک کر جھلسنے والے30سالہ خاتون گزشتہ روز ہسپتال میں دم توڑ گئی۔پولیس نے مقتولہ کی نعش کو پوسٹمارٹم کے لئے مردہ خانہ بھجوا کر تفتیش کا آغاز کردیا ہے ، تاحال پولیس ملزم کو گرفتار کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکی ہے ۔معلوم ہوا ہے کہ ابوبکر پارک کی رہائشی خاتون مریم بی بی نے 7سال قبل اپنی بیٹی نبیلہ کی شادی معصوم شاہ روڈ مکان نمبر45گلی نمبر۳ کے رہائشی محنت کش ناصر سے کی تھی شادی کے بعد انکے ہاں ایک بچے کی پیدائش ہوئی جس کے بعد گھریلو حالات کے تنازعہ پر دونوں میاں بیوی میں جھگڑا شروع ہو گیا،ہلاک ہونیوالی نبیلہ کی والدہ مریم بی بی کے مطابق ایک ہفتہ قبل دونوں میاں بیوی میں گھریلو اخراجات پر شدید جھگڑا ہوا جس پر ناصر نے نبیلہ کے منہ پر کپڑا باندھ کر اسے ڈنڈوں سے وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنانے کے بعد مٹی کا تیل چھڑک کر اسے آگ لگا دی جس سے وہ شدید جھلس گئی، پولیس کا کہنا ہے کہ نبیلہ نے اپنے نزعی بیان میں کہا تھا کہ اس نے گھریلو ھالات کی وجہ سے خود مٹی کا تیل چھڑک کر آگ لگائی ہے جس وجہ سے مقدمہ درج نہیں کیا گیا تھا مگر مریم بی بی نے کورٹ سے مقدمہ اندراج کے آرڈ حاصل کرلئے جس کی وجہ سے ناصر کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا ، گزشتہ روز نبیلہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گئی ہے جبکہ اسکی والدہ نے الزام عائد کیا ہے کہ اسکی بیٹی کو اسکے داماد ملزم ناصر نے قتل کیا ہے، دوسری طرف ناصر نے اپنی بیوی کو آگ لگانے سے انکار کیا تھالیکن اس وقت ملزم روپوش ہو گیا ہے۔ لیکن پولیس کا کہنا ہے کہ قتل کے اصل حقائق پوسٹمارٹم رپورٹ موصول ہونے کے بعد ہی واضح ہوں گے۔