عدلیہ بحالی تحریک ، ٹیلی فونک گفتگومیں جنرل کیانی سے کیا گفتگو ہوئی؟ اعتزازاحسن تفصیلات سامنے لے آئے

عدلیہ بحالی تحریک ، ٹیلی فونک گفتگومیں جنرل کیانی سے کیا گفتگو ہوئی؟ ...
عدلیہ بحالی تحریک ، ٹیلی فونک گفتگومیں جنرل کیانی سے کیا گفتگو ہوئی؟ اعتزازاحسن تفصیلات سامنے لے آئے

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) 2009ءمیں عدلیہ کی بحالی کیلئے لاہور سے اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ روانہ ہواتھا لیکن راستے میں ہی اس وقت کے آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی نے وکیل رہنماءاعتزازاحسن کو ٹیلی فون کرکے وزیراعظم یوسف رضاگیلانی کی گفتگوسننے کی تجویز دی اور وزیراعظم کے خطاب کے بعد لانگ مارچ ختم کردیاگیا لیکن آرمی چیف سے ہونیوالی گفتگوکی تفصیلات سات سال بعد بار اعتزاز احسن سامنے لے آئے ۔
نجی ٹی وی چینل کے عید پروگرام میں گفتگوکرتے ہوئے اعتزازاحسن نے بتایاکہ” رات 10بجے کے قریب گوجرانوالہ کے قریب پہنچے تھے کہ بریگیڈیئرزبیر کا فون آیاکہ اعتزاز بول رہے ہیں؟ ہاں میں جواب ملنے پر کہاکہ آرمی چیف آپ سے بات کریں گے ،میں نے کہاکہ کرادیں،جنرل کیساتھ انگریزی میں گفتگوشروع ہوئی ، اُنہوں نے کہاکہ کہیں رک کر وزیراعظم یوسف رضاگیلانی کی گفتگوسن لیں ، وہ آپ کے تحفظات پر بات کریں گے ۔انگریزی میں ہونیوالی گفتگو میں” میں نے کہاکہ ’میرے تحفظات کیا ہیں جنرل ؟کیا آپ کو علم ہے؟جنرل کیانی نے کہاکہ میرے خیال میں میں آپ کے تحفظات سے باخبرہوں۔پوچھاکہ کیا تحفظات ہیں تو جنرل کیانی نے بتایاکہ آپ کا تحفظ یہ ہے کہ کوئی مائنس ون فارمولا نہ ہو، چیف جسٹس افتخار محمدچوہدری سمیت سب جج بحال ہوں تو میں نے کہاکہ بالکل ٹھیک کہہ رہے ہیں، میرے دوسرے تحفظات کیاہیں؟تو کہنے لگے کہ تازہ حلف لیے بغیرہی اُنہیں بحال کیاجائے کیونکہ وکلاءرہنماءکہتے تھے کہ اگرنیا حلف لیاگیاتو آپ نے یہ اعتراف کرلیا کہ تین نومبر کو آپ کو جائزہٹایاگیا، اسی پراڑے ہوئے تھے تو جنرل کیانی کوکہاکہ یہ ٹھیک ہے ۔ اس کے بعد جنرل کیانی نے کہاکہ وہ نہیں سمجھتے کہ آپ کو کوئی اورتحفظ ہے تو میں نے کہاکہ نہیں جنرل ، آپ ٹھیک کہہ رہے ہیں ۔ اس کے بعد جنرل کیانی کہنے لگے کہ آپ یوسف رضاگیلانی کی بات سن لیں تو استفسار کیاکہ آپ کو معلوم ہے کہ ہم کہاں ہیں؟ تو جواب ملاکہ میں جانتا ہوں کہ آپ کس جگہ پر ہیں ، میں یہ بھی جانتاہوں کہ کار میں آپ کے ساتھ کون بیٹھا ہے ، میں آپ کے بارے میں سب کچھ جانتا ہوں ، ہم اس کی مانیٹرنگ کررہے ہیں ، ہم آپ کا تحفظ بھی چاہتے ہیں اور ہم تجویز کرتے ہیں کہ آپ بات سن لیں ، جس کے بعد فون بند ہوگیا“۔

مزید :

لاہور -