متحدہ فلاح اور اصلاحی کمیٹی کا خواتین اور پولیس مظالم کیخلاف مظاہرہ
پشاور (سٹی رپورٹر) متحدہ فلاح و صلاحی کمیٹی بابوزئی کے عہدیداران نے خوانین اور پولیس کے مظالم کے خلاف پشاور پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈز اور بینرز اٹھا رکھے تھے جس پر پولیس اور خوانین کے خلاف نعرے درج تھے جبکہ مظاہرین نے پولیس اور خوانین کے مظالم کے خلاف شدید نعرہ بازی کی۔مظاہرے کی قیادت علی خان اور دیگر نے کی۔اس موقع پر مظاہرین کا کہنا تھا کہ اہلیان بابوزئی پر امن شہری ہے اور جدی پدری زمینوں کے مالکان ہییں جسمیں زیادہ زمینیں خوانین کی قبضہ میں ہیں،انہوں نے کہا کہ ہمارے اباواجداد سے لیکر آج تک یہ ظالم عناصر مختلف حربوں سے سے ہم پر ظلم کر رہے ہیں اور ہمیں پھنسوانے کیلئے من گھڑت کیسز بنا کر تنگ کیا جاتا ہے اور اب نوبت یہاں تک اپہنچی کہ ہمیں جان سے مارنے کی دھمکیاں دینے لگے۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ ہم نے متعدد بار اس حوالے سے اعلیٰ حکام کو درخواستیں بھی دی مگر کوئی شنوائی نہیں ہوئی کیونکہ پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صوبائی نائب صدر کے اثر ورسوخ کے باعث کسی سرکاری اہلکار نے تعاون نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اب بھی مختلف طرح سے تنگ کیا جا رہا ہے اور گاوں کے لوگوں پر ایف ار در ج کر کے الجھائے رکھا ہے جس پر تھانہ والے زمینوں پر چھاپے مار کر کھیتوں سے فصل بھی قبضہ میں لیکر خوانین کے حوالے کر دیتے ہے حالانکہ عدالتی ثبوت دینے کے باجود پولیس اپنی من منی پر تلی ہوئی ہیں جبکہ ہمیں کھیتی باڑی بھی نہیں کرنے دیتے جبکہ ائے روز چھاپ مار کر تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے اور چادر اور چار دیوری کا تقدس پامال کر کے خوانین کو خوش کرنے کیلئے ہر ظلم ڈھانے پر اتر ائے ہیں۔مظاہرین نے چیف آف آرمی سٹاف اور کور کمانڈر پشاور سے مطالبہ کیا ہے کہ بابوزئی کے خوانین سے اور پولیس کے مظالم سے نجات دلائی جائی جبکہ ہماری زمینیں وگزار کرانے کیساتھ ساتھ ہمیں تحفظ فراہم کیا جائے۔