پشاور ہائیکورٹ کا موٹروے کے غیر معیاری تعمیر اتی کام پر برہمی کا اظہار: آئی جی طلب
پشاور(نیوزرپورٹر)پشاور ہائیکورٹ نے موٹروے پر پر غیرمعیاری تعمیراتی کام پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ائی جی موٹروے کو طلب کرلیا جسٹس قیصر رشید نے ریمارکس دیئے کہ موٹروے پر اب جو تعمیراتی کام ہو رہا ہے وہ غیر معیاری ہے موٹر وے پر بغیر لائٹ کے گاڑیاں بھی داخل ہو رہی ہیں جو حادثات کاسبب بن رہی ہے موٹروے پولیس کی سستی کی وجہ سے ایسا ہو رہا ہے جسٹس قصیر رشید نے کہا سوات ایکسپریس وے پر بھی غیر معیاری کام ہورہا ہے اور چھ ماہ بعد سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہورہی ہے موٹروے اور سوات ایکسپریس وے پر غیر معیاری تعمیراتی کام کے خلاف دائر درخواست پر کیس کی سماعت جسٹس قیصر رشید اور جسٹس محمد ابراہیم خان پر مشتمل دو رکنی بنچ نے کی سماعت شروع ہوئی تو جی ایم موٹروے، ایم ڈی پی ایچ اے، ڈی سی پی موٹروے، اے اے جی سید سکندر حیات شاہ عدالت میں پیش ہوئے اس موقع پر جسٹس قیصررشید نے کہاکہ موٹروے پر ابھی جو کام ہورہا ہے وہ غیر تسلی بخش ہے کل خود موٹروے پر اسلام آباد تک سفر کیا بغیر پراپر لائٹ سسٹم کے گاڑی بھی موٹروے پر آجاتی ہیں جو کام پہلے ہوا وہ اعلی کوالٹی کا تھا اب موٹروے ویسا نہیں رہا جو پہلے کام ہوا تھا اس سے بہتر مت کریں کم از کم اس طرح کوالٹی کا کام تو کریں سوات ایکسپریس وے کا کچھ مہینوں میں ایسا حال ہوا ہے جگہ جگہ روڈ خراب ہے ایم ڈی پی ایچ اے نے عدالت کو بتایا کہ ہم نے 41 سپاٹس کی نشاندہی کی ہے اس پر کام کررہے ہیں جس پر جسٹس قیصررشید نے کہا کہ جو کام ہورہا ہے وہ معیاری نہیں ہے اعلی معیار کا کام ہونا چاہیئے غیر معیاری کام ہوا تو پھر جو بھی زمہ دار ہوگا اس کے خلاف سخت کارروائی ہوگی موٹروے اور ایکسپریس وے عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے بن رہا ہے موٹروے پر بغیر پراپر لائٹ سسٹم کے گاڑیاں چلتی ہیں جس سے حادثات ہورہے ہیں پہلے موٹروے پر بغیر لائٹ گاڑیوں کے داخلے کی اجازت نہیں تھی اب اس کا خیال نہیں رکھا جارہا آپ لوگوں کی سستی کی وجہ سے بغیر لائٹ کے گاڑیاں موٹروے پر چلتی ہے فاضل بینچ نے ے آئی جی موٹروے کو آئندہ سماعت پر طلب کرتے ہوئے کیس کی سماعت 6 اگست تک ملتوی کر دی۔