ایم ڈی اے: گورننگ باڈی اجلاس میں پلاٹ کو نیلام کرنے کیلئے ایجنڈے کا حصہ بنایا گیا‘ذرائع‘ 40لاکھ فی مرلہ مقرر

  ایم ڈی اے: گورننگ باڈی اجلاس میں پلاٹ کو نیلام کرنے کیلئے ایجنڈے کا حصہ ...

  IOS Dailypakistan app Android Dailypakistan app


ملتان(سپیشل رپورٹر)ملتان ماڈل ٹاؤن ہاؤسنگ سکیم 2001 میں ایم ڈی اے اور محکمہ اوقاف متروکہ وقف املاک کے باہمی اشتراک سے وجود میں آئی۔ جبکہ واسا ڈسپوزل اسٹیشن 2001 میں تعمیر کیا گیا۔ ملتان ماڈل (بقیہ نمبر31صفحہ6پر)

ٹاؤن میں مین ٹرنک لائن موجود ہونے کی وجہ سے یہ ڈسپوزل اسٹیشن فعال نہ ہو سکا۔ 2016میں ایم ڈی اے کی 71 ویں گورننگ باڈی کے اجلاس میں مزکورہ پلاٹ کو مزید مفید اور ایم ڈی اے کے لئے منافع بخش بنانے کے لئے پلاٹ کی ھیت تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ 19می? 2020 کے اجلاس میں چیئرمین ایم ڈی اے میاں جمیل احمد، وائس چیئرمین ممتاز احمدقریشی اور دیگر تمام ممبران کی موجودگی میں غیر استعمال شدہ دسپوزل اسٹیشن کو ختم کر کے اس کی مشینری واسا کے سپرد کرنے کا فیصلہ کیا گیا اور یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ ملتان ماڈل ٹاؤن میں ڈسپوزل اسٹیشن کی ضرورت نہ ہونے کے باوجود اس پر قومی خزانہ کو نقصان پہنچانے کی انکوائری کی جائے۔ ڈائریکٹر انجینئرنگ نزیر احمد چغتائی اور مینیجنگ ڈائریکٹر واسا خالدنسیم چانڈیو کو انکوئری آفیسر مقرر کیا گیا۔ 1976 کے شہری ترقیاتی ایکٹ کے سیکشن 13 کے تحت اتھارٹی اپنے مفاد کے لئے کسی بھی پلاٹ کی ھیت تبدیل کر سکتی ہے۔ 1976 کے شہری ترقیاتی ایکٹ، 1998لینڈ ڈسپوزل رولز اور 2010کے رولز کے مطابق ڈسپوزل اسٹیشن پبلک یوٹیلیٹی پلاٹس کے زمرے میں نہیں آتے۔ چیئرمین ایم ڈی اے میاں جمیل احمد کی سربراہی میں 17 جون 2020 میں ایم ڈی اے کی 82 ویں گورننگ باڈی کے اجلاس میں اس پلاٹ کو آکشن کرنے کے لئے ایجنڈے کا حصہ بنایا گیا۔ جس کو چیئرمین ایم ڈی اے میاں جمیل احمد، وائس چیئرمین ایم ڈی اے سمیت تمام معزز ممبران نے متفقہ طور پر منظور کیا۔جس کی ریزرو پرائس 2018 اور 2019کی ریزرو پرائس کے اضافے کے مطابق 15 فیصد اضافے کے ساتھ 40لاکھ روپے فی مرلہ رکھی گئی جو کہ تقریباً مارکیٹ ریٹ کے مطابق تھی۔ بعد ازاں میٹرو پولیٹن چیف آفیسر اقبال فرید نے ذاتی وجوہات کی بنا پر کچھ ا عتراضات اٹھائے جس پر ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایم ڈی اے چوھدری محمد انور نے تحریری طور پر جواب مانگا جو کہ ابھی تک زیر التوا ء ہے۔واسا ڈسپوزل اسٹیشن کے پلاٹ کو آکشن کرنے سے واسا کے پلاٹوں پر ناجائز قبضہ کرنے کا گھناؤنا کاروبار ختم ہو کر رہ گیا ہے جبکہ تمام معزز ممران اور ایم ڈی اے اہلکاروں نے اس اقدام کو ستائش کی نظر سے دیکھا ہے۔
مقرر